سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے امریکی سینیٹ کے چار رکنی وفد کومقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ امریکی کانگریس کو اس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔
مقبوضہ کشمیرمیں انسانی کی خلاف ورزیوں پرامریکی کانگریس کرداراداکرے۔ اس سے پہلے سیکرٹری خارجہ نے اسلام آباد میں وزارت خارجہ میں امریکی سینیٹ کے چار رکنی وفد کا استقبال کیا۔ وفد میں Senators Angus King, Richard Burr, John Cornyn اورBenjamin Sasse شامل تھے۔ امریکی سینیٹرز نے پاکستان اور امریکہ کے دیرینہ تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو متعدد جہتوں میں مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
سینیٹرز نے 15 اگست 2021 کے بعد امریکی شہریوں اور دیگر افراد کے انخلاء میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور پرامن اور مستحکم افغانستان کے مقاصد کی حمایت کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
چاروں سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے ارکان ہیں جبکہ سینیٹر کنگ سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔
سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے امریکی سینیٹ کے چار رکنی وفد کومقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ امریکی کانگریس کو اس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔
مقبوضہ کشمیرمیں انسانی کی خلاف ورزیوں پرامریکی کانگریس کرداراداکرے۔ اس سے پہلے سیکرٹری خارجہ نے اسلام آباد میں وزارت خارجہ میں امریکی سینیٹ کے چار رکنی وفد کا استقبال کیا۔ وفد میں Senators Angus King, Richard Burr, John Cornyn اورBenjamin Sasse شامل تھے۔ امریکی سینیٹرز نے پاکستان اور امریکہ کے دیرینہ تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو متعدد جہتوں میں مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
سینیٹرز نے 15 اگست 2021 کے بعد امریکی شہریوں اور دیگر افراد کے انخلاء میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور پرامن اور مستحکم افغانستان کے مقاصد کی حمایت کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
چاروں سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے ارکان ہیں جبکہ سینیٹر کنگ سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔