صدر آزاد جموںوکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ میں ججز کی تعینانی کا مرحلہ جلد مکمل کر لیا جائیگا۔
وکلاء مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی آواز بلند کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ اسی طرح آزادکشمیر سے کرپشن اور تعصب کی سیاست کو ختم کرنے کے لئے ہمارا ساتھ دیں۔ آزادکشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے اور اگر ہم نے اسے صحیح معنوں میں آزادی کا بیس کیمپ بنانا ہے تو ہمیں دوبارہ اُسی طرح سے متحد ہونا ہو گا جیسے کہ 1947میں ہمارے آبائو اجداد نے یہ خطہ اپنے زور بازو سے آزاد کرایا تھا۔ بیرون ملک ہمارا ڈائسپورہ کورونا کی صورتحال کے باعث دو سال سے غیر متحرک تھا میں نے جب صدر ریاست کے عہدے کا حلف اُٹھایا تھا تو میں نے کہا تھا کہ آزادکشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے اور ہمیں یہاں سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر جارحانہ انداز میں اُٹھانا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں کوٹلی میں ڈسٹر کٹ بار ایسوسی ایشن کوٹلی کے زیر اہتمام تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقر یب کی صدارت چوہدری محمد رفیق شاہین صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کوٹلی نے کی جبکہ اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار ایسویسی ایشن کوٹلی کے سیکرٹری جنرل سردار محمد سہیم رفیق نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں چوہدری محمد رفیق شاہین صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کوٹلی نے وکلاء کو درپیش مسائل پیش کیے جبکہ اس موقع پر انہوں نے صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی آزادکشمیر میں رواداری کی سیاست کو فروغ دینے اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر تقریب سے اپنے خطاب صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ وکلاء معاشرے کا اہم ستون ہیں اور عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں اب جبکہ مسئلہ کشمیر فیصلہ کن موڑ میں داخل ہو چکا ہے تو وکلاء مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کے لئے اپنا رول ادا کریں۔
ہائیکورٹ آف آزاد جموں وکشمیر میں ججز کی تعینانی کا مرحلہ جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر سے کرپشن اور تعصب کی سیاست کے خاتمے کے لئے اقدامات اُٹھا رہے ہیں۔ دریں اثنا ء صدر آزاد جموںوکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ دنیا میں ترقی کا زینہ تعلیم ہے اور تعلیمی میدان میں کامیابیوں سے ہی ایک عظیم معاشرہ تشکیل پا سکتا ہے۔ ہمیں تعلیم کے فروغ کے لئے ہر سطح پر چاہے وہ سرکاری یا نجی تعلیمی ادارے ہوں اس سلسلے میں اپنا کردار بہتر انداز میں ادا کرنا ہو گا اور اسی طرح معیار تعلیم کو بہتر بنانا ہو گا تاکہ ہمارے نوجوان نہ صرف آزادکشمیر اور پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی اعلیٰ تعلیم کے لئے بڑے تعلیمی ادارو ں میں جا سکیں۔
امناز خان کوٹلی میں ڈیلی کشمیر لنک ڈاٹ کام کے نامہ نگار ہیں