او آئی سی کا وزیر خارجہ کا اجلاس ہونا اچھی بات لیکن مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے اہم پیش رفت ہونی چاہیے،صدرپیپلزپارٹی
صدر پاکستان پیپلزپارٹی و ممبر قانون ساز اسمبلی چوہدری یاسین نے کہا ہے کہ او آئی سی کا وزیر خارجہ کا اجلاس ہونا ایک اچھی بات ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے اہم پیش رفت ہونی چاہیے اور اس کے لیے بہترین حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
ہمارے قائد چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو شہید نے 1973میں اسلامی سربرائی کانفرنس بلا کر امت مسلمہ کے اتحاد کی بنیاد رکھی تھی دنیا جس طرح مختلف بلاک میں تقسیم ہو چکی ہے ان حالات میں امت مسلمہ کے اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ امت مسلمہ آنے والے وقت کا ادراک کرے اور آنے والے وقت کے مطابق منصوبہ بندی کرے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر مسئلہ فلسطین،قبرص جیسے مسائل رونگیاہ مسلمانوں کے ساتھ جو انسانیت سوز سلوک روا رکھا گیا ہے۔
جس طرح مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ کشمیری نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے خواتین کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ او آئی سی کو اسکا نوٹس لینا چاہیے انہوں نے کہا کہ آو آئی سی اقوام متحدہ کے بعد ایک بڑا فورم ہے جیسے دنیا بھر میں مسلمانوں کے حقوق کا دفاع کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ افغانستان سے شام تک ہمارے اختلافات کی وجہ سے متعدد ریاستوں کو تباہ کر دیا گیا ہے او آئی سی کو مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سازشوں کا تدارک کرنا چاہیے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے او آئی سی بھارت پر دباؤ ڈالے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔