کشمیرکونسل

غیرفعال کشمیرکونسل فورجی رائیلٹی کے4ارب ڈکارنے پر تل گئی

غیرفعال کشمیر کونسل فورجی رائیلٹی کے 4 ارب ڈکارنے کے لیے کوشاں

سیلولرکمپنیز زونگ ٹیلی نار اور یو فون کے تھرڈ جینریشن اور فورتھ جینریشن لائسنسز کی رائلٹی کے 4 ارب 20 کروڑ روپے وزارتِ امور کشمیر اور غیر فعال کشمیر کونسل نے روک لیے

11 اکتوبر 2021 کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے زونگ ٹیلی نار پاکستان اور یو فون سے آذاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں تھری جی اور فورجی لائیسنسز کا معاہدہ کیا تھا۔ تینوں سیلولر کمپنیوں کے تھری جی لائسنسز کے تجدید کی فیسز کی مد 40.5 ملین امریکی ڈالر لیے گے۔ پاکستانی رپوں میں یہ رقم 7 ارب 26 کروڑ بنتی ہے۔ جبکہ زونگ سیلولر کمپنی کو فور جی لائسنس 14.445ملین امریکی ڈالر میں دیا گیا۔ جو پاکستانی روپوں میں کم وبیش دو ارب 77 کروڑ روپے ہیں۔

اس طرح پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے تھری جی لائسنز کی تجدید اور فور جی لائسنس کی مد میں مجموعی طور پر 10 ارب 3 کروڑ وصول کیے۔ آزاد کشمیر اور جی بی میں کالز اور انٹرنیٹ کے استعمال کی مد میں 7 ارب سالانہ رائلٹی بنتی ہے۔ جس میں سے آبادی کے حساب آزاد کشمیر کو 60 اور گلگت بلتستان کو 40 فیصد ملنے تھے۔

اس طرح آزاد کشمیر کا حصہ 4 ارب 20 کروڑ اور گلگت بلتستان کا حصہ 2 ارب 80 کروڑ بنتا ہے۔ مگر تکنیکی انداز میں وزارتِ اطلاعات اور ٹیکنالوجی پاکستان سے ایک مکتوب ڈرافٹ کروا کر غیر فعال کشمیر کونسل کو فریق بنایا گیا۔ کشمیر کونسل کا اکاؤنٹ 13 ویں ترمیم کے بعد بند ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود رائلٹی کے معاملات میں کشمیر کونسل کو شامل کرنا آئین وقانون سے انحراف ہے۔

وزیر امور کشمیر اور غیر فعال کشمیر کونسل کی بیورو کریسی کی اس معاملے میں رکاوٹ آزاد کشمیر کے معاملے میں مداخلت کے مترادف ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی مرکز کے ساتھ اس معاملے میں بات کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں