سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے سلسلہ میں جاری حلقہ بندیاں کسی صورت قبول نہیں۔ نئی حلقہ بندیوں پر سخت تحفظات ہیں۔ اس پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کے لیے دیا گیا مختصر وقت ہے۔ بیشتر علاقوں میں برفباری کے باعث بیشتر علاقوں میں لوگ اعتراضات بھی داخل نہیں کرسکتے۔
جلد بازی میں اس طرح کے فیصلے نہیں ہوسکتے۔ پسند و ناپسند کے فیصلے قابل قبول نہیں۔ اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سے بھی بات کی ہے۔ مظفرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے من پسند بنیادوں پر حلقہ بندیاں کسی صورت قبول نہیں۔ سیاسی عمل میں سیاسی جماعتوں سے مشاورت ہی نہیں کی گئی۔
بلدیاتی انتخابات کے سلسلہ میں زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے من پسند بنیادوں پرحلقہ بندیاں کسی صورت قبول نہیں ہیں ان پر سخت تحفظات ہیں،سیاسی عمل میں سیاسی جماعتوں سے مشاورت ہی نہیں کی گئی،سارے عمل کو متنازعہ بنا دیا گیا ہے
راجہ محمدفاروق حیدرخان کی میڈیا سے گفتگو@farooq_pm pic.twitter.com/nVSNvBSHav— Fida Hussain Kiani (Official) (@fidakiani) January 10, 2022
آبادی کا تناسب اور دیگر امور کو دوبارہ دیکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جلد بازی میں سارے عمل کو متنازعہ بنا دیا گیا ہے۔ جو تجاویز مرتب کی جارہی ہیں ان پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔ مسلم لیگ ن اس کے خلاف تمام آئینی و قانونی فورمز پر معاملہ اٹھائےگی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحفظات کے ازالے تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ اس حوالے سے جلد لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
قبل ازیں گزشتہ روز قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کا ہم نے اپنے دور حکومت میں فیصلہ کیا۔ اس حوالے سے بیشتر کام بھی مکمل تھا لیکن وہ بوجوہ التوا کا شکار ہو گیا۔ اب بھی اس معاملے کو متنازعہ بنایا جارہا ہے۔ کشمیر کونسل میں کوشش ہے کہ اپوزیشن کا متفقہ امیدوار لایا جاے۔