صدر پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر وممبر قانون ساز اسمبلی چودھری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ بھارت ایک توسیع پسند ملک ہے اور اس کی نظر میں صرف پاکستان پر ہی نہیں خطے کے تمام ممالک پر ہے اور گلف کی ریاستیں بھی اس کا نشانہ بن سکتی ہیں اور خود بھارت میں آزدای کی متعدد تحریکیں چل رہی ہیں اور جلد ہی بھارت کے ٹکڑے ہونے جا رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک انتہاء پسند ہندو ریاست ہے جس نے اپنے ناپاک عزائم کو سیکولر ازم کے لبادے میں چھپا رکھا ہے اور ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے محض انتخابات میں کامیابی کیلئے نریندر مودی فوج اور پولیس کی پشت پناہی سے اقیلتوں کا قتل عام کروا رہا ہے اور اب صرف مسلمان ہی نہیں عیسائی سکھ اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی انتہاء پسندؤں اور آر ایس ایس کے غنڈوں کا نشانہ بن رہے ہیں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی کام نہیں کرنے دیا جا رہا ہے لیکن مہذہب کہلانے والے ممالک بھی ان مظالم پر خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو زبردستی ہندو بنانے کی مہم شروع کی گئی ہے۔ جو بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور بھارت میں دھڑلے سے یہ سلسلہ جاری ہے جو سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولرازم کے منہ پر طمانچہ ہے انہوں نے کہا کہ بھارت نے دنیا کے سامنے سیکوالزم کا صرف نقاب پہن رکھا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت ایک فاشٹ ملک ہے اور کشمیر میں بھارت نے جو مظالم شروع کررکھے ہیں ان مظالم نے نازیوں کے مظالم کو بھی شرما دیا ہے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کا کردار مجرمانہ ہے اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی سے بھارت کے حوصلے بڑھ جاتے ہیں اور کشمیریوں اور اقیلتوں پر مظالم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بھارت کو انتہاء پسند ہندو ریاست میں تبدیل کر رہے ہیں جو خطے میں تباہی کا باعث ہو گا۔