آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمدخان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہوناچاہیے۔
مقبوضہ کشمیر میں مسلسل پونے دو سال سے زائد لاک ڈاؤن کرفیو جاری ہے۔ آرٹیکل 370اور دفعہ35Aکے خاتمے کے بعد کشمیریوں کی زندگی موت سے بھی بدتر ہوگئی ہے۔ ہندوستان کا کشمیریوں پر ظلم اور پوری دنیا کی خاموشی افسوسناک عمل ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے۔
73سالوں سے کشمیری قوم پاکستان اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ جموں وکشمیر کے عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے وہاں پاکستان کے بغیر کشمیریوں کی بھی کوئی شناخت اور پہچان نہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی اپنے نازک ترین مراحل سے گزار رہی ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے غازی آباد مجاہد اول ہائوس میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے 05اگست سے پہلے بھی مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا بازار گرم کر رکھا تھا لیکن 05اگست 2019کو اس نے 370 اور 35Aختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور مقبوضہ کشمیر میں نوآبادیاتی نظام کو بحال کردیا جس کا مقصد مقبوضہ جموں وکشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنا تھا۔
انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیاگیا ہے جہاں کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ دنیا کا طویل ترین لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ حریت قیادت کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ گزشتہ دو سالوں سے ہندوستان کی جانب سے مظلوم کشمیریوں پرڈھائے جانے والے مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم سیاسی اور سفارتی سطح پر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ہمیں ان کی قربانیوں کا احساس ہے اور ہم کشمیری بھائیوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔
ہندوستان کی فوج نے آزادی کی تحریک سے کشمیریوں کو دور رکھنے کیلئے ہرممکن مظالم ڈھائے ہیں۔ پیلٹ گنوں سے معصوم بچوں کی بصارت چھینی جارہی ہے۔ سینکڑوں نوجوانوں کو دن دیہاڑے قتل کیاجارہا ہے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں اور نوجوانوں کی نسل کشی سمیت جیل بھر و اور نوجوان مکاؤ تحریک شروع کررکھی ہے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں حتی کہ حریت قیادت کو پابند سلاسل کردیاگیا ہے لیکن اس کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی اقدامات اور مظالم کا نوٹس لیتے ہوئے کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوائیں۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیاں الحاق پاکستان کے لئے کشمیری شہداء کا خون کسی صورت راہیگاں نہیں جائے گا، کشمیری عوام نے قربانیوں کی جو تاریخ رقم کی اس کی مثال نہیں،انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیاء کا فلیش پوائنٹ ہے اس مسئلے کو حل کیے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کی ایک اہم فریق ہے اور اس حقیقت سے منہ موڑ کر ہندوستان حقائق کو مسخ کر رہا ہے۔ اب اقوام متحدہ اور اوآئی سی جیسے اداروں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی اور کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینا ہوگا اس کے بغیر خطے میں قیام امن ممکن نہیں۔دریں اثناء انہوں نے سابق ڈی ایس پی راجہ عمر خان کی وفات پر ان کے بیٹے انسپکٹر پولیس زاہد عمر و دیگر عزیز و قار ب سے اظہار تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر ان کے ہمراہ مسلم کانفرنس یوتھ ونگ کے سابق چیئر مین سردار عثمان علی خان ، سابق وزیر حکومت شمیم علی ملک ،سابق امیدوار اسمبلی راجہ ثاقب مجید، سابق چیئر مین سوشل میڈیا ونگ سمیعہ ساجد راجہ ،میمونہ کیانی ایڈووکیٹ، سجاد انور عباسی،سید یاسر کاظمی،سید یاسر نقوی ایڈووکیٹ، ہارون آزاد ،کمانڈر شفیق ،خواجہ حنان،سکندر حبیب ودیگر موجود تھے، قائد مسلم کانفرنس مظفرآباد کا دورہ مکمل کرنے کے بعد غازی آباد روانہ ہو گئے۔