Site icon روزنامہ کشمیر لنک

پانچ کام جو خواتین گھر بیٹھے کر کے آمدن حاصل کر سکتی ہیں

پانچ کام

پانچ کام جو خواتین گھر بیٹھے کر کے آمدن حاصل کر سکتی ہیں

ہم اکیسویں صدی میں رہتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے استعمال سے دنیا ایک گلوبل ویلج بن چکی ھے۔ اب گھر بیٹھے انٹرنیٹ سے ایک

کلک پہ دنیا بھر میں رابطہ ممکن ھے۔ یہ آج نہیں، کئی دہائیوں پہلےہی دنیا ایک عالمی گاوں کی صورت ڈھل چکی تھی۔ آپ کے لیے گھر بیٹھے دنیا کو دیکھنے، پرکھنے اور سیکھنے کے ان گنت مواقع مسیر ھیں۔

اگر چہ کرونا کے پھیلاو سے قبل ہی ایک بڑی تعداد میں لوگ آن لائن کاروباراور نوکریوں سے وابستہ تھے تاہم وباء کے پھیلاو نے تو لوگوں اور کمپنیوں کے سوچنے کا انداز بدل دیا۔ کرونا کی وباء کے دوران جب لا تعداد لوگ بے روزگار ہوئے اور متبادل ذرائع آمدن تلاش کرنے لگے تو انٹرنیٹ، ان کا معاون بنا۔ بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوئے تو کمائی او روزگار کے نت نئے آن لائن طریقےمتعارف ہوئے۔ طویل لاک ڈاون کے دوران آن لائن جاب نہ صرف مردوں بلکہ خواتین کے لیے بھی معاون ثابت ہوئی۔
گذشتہ ڈیڑھ سے دو سال کے دوران آن لائن نوکریوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ اب بیشتر نوکریاں آن لائن دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ پڑھے لکھے، کم آمدنی والے، ان پڑھ اور بےروزگار غرض ہر طبقے کو کے لوگوں کے لیے لا تعداد آن لائن کورسز اور ٹریننگزانٹرنیٹ پر موجود ہیں۔ مثلاً مارکیٹنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، کانٹینٹ رائیٹنگ، چیٹ مینیجمنٹ، فری لانسنگ، ورچوئل اسسٹنٹ، اینیمیشن، گرافک ڈیزائننگ اس کے علاوہ وی لاگز، بلاگز وغیرہ تو چند تکنیکی نام ہیں۔ اس کے علاوہ بے شمار مخصوص مہارتوں اور صلاحیتوں والے کام ھیں جو مرد وخواتین دفتر اور گھر کر کے بہتر آمدن حاصل کر سکتے ہیں۔
ایسے کئی پرانے کام گھر بیٹھی خواتین اپنے جیب خرچ سے بھی شروع کر سکتی ھیں۔ اور پرانے کاموں کو نئے انداز میں کر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے اس کی تشہیر سے دوگنا کما سکتی ہیں۔

بیکنگ اور فوڈ ڈئیزائنگ

متعدد کام ایسے بھی ھیں جن کے لیے اپ کو لمبی چوڑی ٹرینگ کرنے یا ان پر پیسہ ضائع کرنے کی ضرورت نہیں۔ بلکہ گھر بیٹھے تھوڑے پیسے اور اپنےشوق، ذاتی تجربے اور تخلیقی سوچ کو بروئے کار لاکر بھی کیے جا سکتے ہیں۔ ضرورت ہے اٹھنے، کچھ کرنےاور آگے بڑھنے کی۔
کھانا بنانا تقریباً سب کو آتا ھے۔ نہیں آتا تو یو ٹیوب کا سہارا لیں۔ کیک بیکنگ سیکھیں کیونکہ انکی ڈیمانڈ ہے۔ ایک دفعہ پرفکشن آجائے تواپنے ہی کچن سے ہائی جینک ماحول میں کیک بیکنگ اور ڈیزائنگ کریں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے تشہیرکریں اورڈلیور کرنا شروع کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ یوٹیوب ٹیوٹوریل کے ذریعہ دوسروں کو بھی سکھائیں اور یوٹیوب کے ذریعے پیسے کمائیں۔

آن لائن ٹیوٹرشپ یا چیٹ مینجمنٹ

یہ ایک صارف کی ضرورت اور خواہش پرمنحصر ھے کہ وہ انٹرنیٹ کے استعمال سے کس قدر اپنی صلاحیتوں کو نکھارتا ہے۔ صارف معلومات یا جو بھی مواد اکٹھا کرنا چاھےکر سکتا ھے۔ تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے اور ہنر سیکھنے کے ساتھ قسمت آزمائی بھی کر سکتا ہے۔ بلکہ اب انٹرنیٹ روز گار کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکا ہے۔
کوونا وبا کے پھیلاو کے بعد تو تعلیم کا سارے کا سارا شعبہ ہی انٹر نیٹ پ منتقل ہو چکا۔ آپ بھی انٹرنیٹ کو کمائی کا ذریعہ بنانا چاہیں تو اپنی تعلیمی قابلیت کی پروفائل بنائیں۔ اپنے کلائنٹس تک معلومات پہنچائیں اور پھر اپنے شاگرد کو گھر سے لیکچر ڈلیور کریں۔

بوتیک اینڈ ڈیزائننگ

اگر آپ کے پاس سلائی کرنے کا تجربہ ہے تو اس کو استعمال کرتے ہوئے آپ نئے آئیڈیاز سے ہوم میڈ ڈریس ڈیزائن کرکے ان کی مارکیٹنگ کریں۔ یا کسی ہول سیلر سے خرید کر اس کی آن لائن مارکیٹنگ کریں اورپیسے کمائیں۔ آن لائن سٹیچنگ کے ذریعے جہاں لوگوں کو آسانی ہوگی، وہیں آپ کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔

پارلر اینڈ ہیر کٹنگ

ہیر کٹنگ یا میک اپ جو بھی ہنر آپ کوآتا ہو آپ وہ استعمال کرتے ہوئے اپنے گھر کے ایک کمرے سے شروع کر سکتی ہیں۔اپنے محلے سے شروع کریں اور مزید آگے بڑھتے جائیں۔اور اس پر ویلوگز بنائیں اور دوگنا کمأیں۔

کروشیا یا نٹنگ

کروشیا کی سلائی اور اون لیں الیکٹرانک آئٹمز کے کوور، ٹیبل ٹاپس، ڈور میٹ، کروشیا ساکس، کشن، ہینڈ بیگز، نٹڈ دوشالہ، پنچو اور سویٹرز بنیں۔ خود مارکیٹنگ کریں یا کسی قریبی مارکیٹ میں ڈیمانڈ کے مطابق سیل کریں۔ اور دوسری خواتین کو گھر بیٹھ کر آن لائن تربیت دیں۔
ان چند بنیادی کاموں کو ہر سطح پہ کیا جارھا ہے مگر ان کو گھر بیٹھ کر یوں کیا جائے اور نئے دور کے تقاضوں کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے تشہیر سے اس سے دوگنا کمایا جا سکتا ہے۔

Exit mobile version