غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی مظالم پرخاموشی کو نارملسی نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ بھارتی حکومت کے اس اعتراف کو کہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں۔تضادات کا مجموعہ قرار دیا ہے۔
After quite literally terrorising people of J&K into silence to create a false normalcy narrative, GOIs admission that situation still isn’t normal is self contradictory. Also proves that silence shouldn’t be misconstrued as normalcy. https://t.co/S8xAmv7iN3
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) January 22, 2022
محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان پر کہ کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بعد اس کی ریاستی حیثیت بحال کر دی جائے گی۔ شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ خاموشی کو نارملسی نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ نارملسی کا ایک جھوٹابیانیہ بنانے کے لیے کشمیری عوام کو دہشت زدہ کرکے خاموش کرانے کے بعد بھارتی حکومت کا یہ اعتراف کہ حالات اب بھی معمول کے مطابق نہیں ہیں، تضادات کا مجموعہ ہے۔