کشمیر کونسل انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹوں کی غیرمنصفانہ تقسیم کے معاملے پر تحریک انصاف کے سرگرم کارکن اور وزیراعظم عمران خان کے دیرینہ ساتھی توصیف عباسی کا کپتان کے نام احتجاجی خط۔
سابق مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات نے خط میں عمراں خان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ بطور کارکن شروع سے آپ کی ولولہ انگیز قیادت پر اعتماد تھا, ہے اور رہےگا۔ آپ نے ہمیشہ حق اور انصاف کے لیے ظلم کے سامنے ڈٹ کر کھڑے رہنے کی تربیت کی۔ آپ ہمارے کپتان ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔
تحریک انصاف سے ایک دہائی سے زائد کی وابستگی ہے۔ ججز بحالی تحریک, تاریخی وزیرستان مارچ, آزادی مارچ, 126 روزہ دھرنے سمیت تمام احتجاجی تحریکوں میں بھرپور شرکت کی۔ اپنی خدمات کی بنیاد پر 2016 اور 2021 کے آزاد کشمیر انتخابات میں بطور امیدوار پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواستیں دیں۔
غیرمنصفانہ ٹکٹ جاری ہونے کےباوجود پارٹی فیصلوں کو تسلیم کیا اور نامزد امیدواروں کی بھرپور مہم چلائی۔ 24 جنوری 2022 کو ہونے والے کشمیر کونسل کے انتخابات کے لیے پھر نظرانداز کیا گیا۔ الیکشن سے چند ماہ قبل شامل ہونے والے سرمایہ داروں کو نظریاتی ، مخلص اور دیرینہ کارکنان پر ترجیح دی گئی۔
کے پی کے میں ٹکٹوں کی غیر منصفانہ و غلط تقسیم بدترین شکست کا باعث بنی۔ غیرمنصفانہ رویے کے باعث کشمیر کونسل انتخابات میں تحریک انصاف کو دوبارہ شکست کا سامنا ہو سکتا ہے۔ قیادت کے غیر منصفانہ فیصلوں میں تسلسل کے باعث اعتماد کے اس شیشے میں دراڑیں پڑ رہی ہیں۔ خدشہ ہے کہ پارٹی تیزی سے نوجوانوں میں اپنا اعتماد کھو رہی ہے۔
توصیف عباسی نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ آپ اس نا انصافی, ٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم اور سرمایہ داروں کو نوازنے کا نوٹس لیں۔ اگر آپ نے نوٹس نہ لیا تو آزاد کشمیر میں تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا۔
خط کی کاپیاں وائس چئرمین، سیکرٹری جنرل،وزیراعظم آزادکشمیر اور صدر تحریک انصاف آزاد کشمیر کو بھی ارسال کر دی گئیں