ہمشیرہ

ہمشیرہ کی شادی ہے، ضلع بدر نہ کیا جائے، علی امین گنڈاپور

وفاقی وزیرعلی امین گنڈا پور نے استدعا کی کہ ہمشیرہ کی شادی ہے،ضلع بدر کرنے کا حکم واپس لیا جائے،یقین دلاتا ہوں کسی انتخابی سرگرمی میں شامل نہیں ہوں گا،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ فکرنہ کریں تمام امیدواروں کو یکساں ماحول ملے گا۔الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3رکنی کمیشن نے سماعت کی،دوران سماعت علی امین گنڈا پور کے وکیل نے گزشتہ سماعت پرعلی امین گنڈا پور کی کورونا کی مثبت رپورٹ جمع کرائی۔ سماعت کے دوران علی امین گنڈا پور کی انتخابی مہم میں شرکت کی ویڈیوز اور نیوز چینلز کی خبریں بھی چلائی گئیں۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کا حصہ ہیں، الیکشن کمیشن حکم پاس کردے کہ کوئی رکن اسمبلی مہم میں گیا تو امیدوار نااہل ہوجائے گا، مولانا ضیاء الرحمان سرکاری ملازم ہیں اور الیکشن مہم چلا رہے ہیں،مولانا فضل الرحمان کے بیٹے رکن اسمبلی ہیں اور مہم چلارہے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ آپ کی باتوں سے لگ رہا ہے الیکشن کمیشن صرف آپ کے خلاف کارروائی کررہا ہے،اپوزیشن کے خلاف نہیں،اگر کوئی غلط کررہا ہے تو آپ کو غلط کرنے کا جواز ملے گا۔ آپ کو معلوم نہیں ہے الیکشن کمیشن جے یو آئی کو نوٹس جاری کرچکا ہے،جے یو آئی کے لیڈر کے بھائی کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے، آپ کی بحث سے لگتا ہے الیکشن کمیشن صرف آپ کے کلائنٹ کو نشانہ بنا رہا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر آپ درخواست نہیں بھی دیتے تو الیکشن کمیشن از خود نوٹس لے گا،اگر کوئی شکایت نہ کرے تو الیکشن کمیشن خاموش بیٹھا خلاف ورزیاں دیکھتا رہے؟

آپ وفاقی وزیر ہیں،کابینہ کا حصہ ہونے کی وجہ سے ان پر بہت سی ذمہ داریاں ہیں،بکا خیل جیسے واقعات برداشت نہیں کرینگے،بلاتفریق ایکشن لیں گے۔

علی امین گنڈا پور کیس کا فیصلہ 7 فروری کو سنایا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں