لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا۔ تشکیل دیا جانے والا میڈیکل بورڈ آئندہ پانچ دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
ذمہ دار ذرائع نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ اٹارنی جنرل آفس کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے دستاویزات محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کو بھجوادی ہیں۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ میڈیکل بورڈ کو ہائی کورٹ میں جمع دستاویزات بھجوائے گا جس کے بعد 9 رکنی بورڈ میڈیکل رپورٹس کے جائزے پر آئندہ پانچ دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
محکمہ داخلہ کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فیاض شال نے نوازشریف کی صحت پر ہائی کورٹ میں 28 جنوری کو نئی دستاویزات جمع کرائی ہیہں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ کو سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی نئی دستاویزات بھجوادی گئی ہیں۔پنجاب حکومت کے قائم میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی مزید رپورٹس طلب کی تھیں جب کہ اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہنئی دستاویزات پر میڈیکل بورڈ سے رائے لی جائیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آئی تھیں جس میں ڈاکٹر نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا کہ بنا علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر انھیں ہر گز سفر نہیں کرنا چاہیے اورایئرپورٹ و عوامی مقامات پر ہرگز نہیں جانا چاہیے۔
ڈاکٹر کی جانب سے ہدایات دی گئی تھیں کہ جب تک نواز شریف کی کارنری انجنیو مکمل نہ ہو، اسپتال سے دور نہ جائیں، کورونا اورمختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔