Site icon روزنامہ کشمیر لنک

وادی نیلم میں سیلاب سے بے گھر ہونے والوں کو کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کا نئے گھروں کا تحفہ

کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ

آزاد کشمیر کے ضلع نیلم کے خوبصورت قصبہ سالخلہ میں جولائی 2021میں کلائوڈ برسٹ سے پیدا ہونے والے سیلابی ریلے نے کم سے کم ڈیڑھ درجن کے قریب رہائشی مکانات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور ایک درجن کے قریب رہائشی مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ۔ اس سیلابی ریلے میں دو میاں بیوی جانبحق بھی ہوئے ۔

ان متاثرہ خاندانوں میں سو سے زائد افراد شامل تھے جن میں بچوں اور خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل تھی ۔ ضلعی انتظامیہ اور رفاعی تنظیمات نے متاثرین کو عارضی طور پر خیمے اور کھانے پینے کا راشن فراہم کیا شدید گرمی اور بعدازاں سرد موسم نے متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا متاثرین کی مشکلات کو۔دیکھتے ہوئے کچھ خاندانوں کو رشتہ داروں نے اپنے ہاں پناہ دی اور دیگر متاثرین خیموں میں اپنا گزر بسر کرتے رہے۔

چونکہ یہ ایک بڑا سانخہ تھا متاثرین کا سب کچھ تباہ ہو چکا تھا گھریلو سامان اور مال مویشی سب کچھ سیلاب کی نذر ہوچکے تھے متاثرین کو درپیش مکانیت کا مسئلہ حل کرنے کے لئیے حکومت وقت کی جانب سے اعلانات تو کئیے گئے مگر ہنگامی بنیادوں پر اس مسئلے کا حل نظر نہیں آرہا تھا۔

ایسے مشکل وقت میں :کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ: (کورٹ) کے چئیرمین چوہدری محمد اختر نے متاثرہ علاقے کادورہ کیا ۔متاثرین سے ملاقاتیں کیں ان کے مسائل سنے ۔ کورٹ نے ہنگامی طورپر متاثرین کو راشن۔ گرم کپڑے ۔کمبل اور دیگر اشیا فراہم کیں ۔ چوہدری محمد اختر نے سیلاب سے مکمل طور پر تباہ ہونے والے سترہ گھروں کو تعمیر کرنے کا اعلان کیا جس سے متاثرین کی حوصلہ افزائی ہوئی اور انہیں ایک بار پھرچھت ملنے کی امید نظر آنے لگی۔

چئیرمین کورٹ کے اعلان کے فوری بعد متاثرین کی فراہم کردہ زمینوں پر مکانات کی تعمیر کاکام شروع ہوگیا اور چھ ماہ کے مختصر عرصہ میں کشمیرآرفن ریلیف ٹرسٹ نے دو کمروں۔ کچن اور واش روم پر مشتمل مکانات تعمیر کر دئیے ۔ اس دوران کورٹ کی پوری ٹیم متاثرہ علاقے میں مکانات کی تعمیر میں مصروف رہی اور چئیرمین خود بھی اس عمل کی نگرانی کرتے رہے ۔

9فروری 2022 بدھ کے روز سیلاب سے متاثرہ سترہ خاندانوں کو گھر کی چابیاں دینے کے لئیے افتتاحی تقریب منعقد کی گئی ۔وزیر اعظم آزادکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے گھروں کا افتتاح کیا اور متاثرین کو گھروں کی چابیاں دیں ۔ چئیرمین کورٹ کے مطابق سترہ گھروں کی تعمیر پرایک کروڑ ستر لاکھ روپے / سترہ ملین کی لاگت آئی ہے ۔

کشمیر لنک سے بات کرتے ہوئے چئیرمین کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کا کہنا تھا کہ : گزشتہ سال جولائی میں یہاں آنے والے سیلاب سے کافی نقصان ہوا ہم نے سب سے پہلے راشن ۔ سلائی مشینیں اور کپڑے فراہم۔کئیے اور متاثرین کو کہا کہ آپ نے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا ہم آپ کو گھر تعمیر کرکے دیں گے اور آج الحمد للہ ایسے سترہ غریب خاندانوں کو کورٹ نے گھر تعمیر کر کے دے دئے ہیں جوانتہائی مستحق تھے ۔ہم نے شارٹ کٹ نہیں بلکہ بھرپورطریقے سے معیاری کام کیا ۔مجھے خوشی ہے کہ اپنے لوگوں کے کام آسکاہوں جب بھی ہماری ضرورت پڑی بالخصوص ایل او سی کے بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے ۔

چوہدری محمد اختر کا کہناتھاکہ کورٹ کی کامیابی کاراز امانت اور دیانتداری ہے ہم نے کبھی امانت میں خیانت نہیں کی اور کبھی غلط بیانی نہیں کی ۔ہم دنیا تو نہیں سکتے مگر کوشش کرتے ہیں کہ عوام کی خدمت کرتے رہیں اور مشکل وقت میں ان کے کام آ سکیں مقامی لوگوں نے بہت ساتھ دیا جس کی وجہ سے معیاری مکانات صرف دس۔دس لاکھ روپے میں تعمیر ہوئے ۔

کشمیر آرفین ریلیف ٹرسٹ غریب بچیوں کو جہیز ۔ان کی شادیاں ۔ ایسی بیوائیں جن کے پاس چھت نہیں انہیں چھت فراہم کرتا ہے ۔ہماراسب سے اہم کام یتیم بچوں کی کفالت ہے ۔ کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ اس وقت آزادکشمیر کے عوام کے ماتھے کا جھومر بن چکا ہے ۔

Exit mobile version