وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی شکایت پر گرفتار کئے گئے صحافی محسن بیگ کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ظفر اقبال کی عدالت میں محسن بیگ کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسی دوران اسلام آباد پولیس نے محسن بیگ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا۔ عدالت نے محسن بیگ کو 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
عدالت پیشی کے موقع پر محسن بیگ نے میڈیا کو بتایا کہ میں 32 سال سے صحافت میں ہوں، ایف آئی اے مجھے کال کر کے بلا سکتا تھا۔ محسن بیگ نے کہا کہ ایف آئی اے نے ان پر تشدد کیا ہے، جس بات پر مجھے گرفتار کیا گیا وہ کتاب تو مارکیٹ میں موجود ہے۔ ایف آئی اے نے محسن بیگ کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق مقامی اردو اخبار کے سینیئر ایڈیٹر محسن بیگ کے خلاف سائبر کرائم ونگ لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا، یہ مقدمہ وفاقی مراد سعید کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق ایف آئی آر کے مطابق محسن بیگ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں مراد سعید کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کی، اس پروگرام میں بے بنیاد کہانی اور توہین آمیز ریمارکس دیئے گئے۔
ایف آئی اے نے مزید کہا کہ پروگرام کو سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیا گیا،جس کے ذریعے عوام میں مراد سعید کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ ایف آئی اے کے مطابق چھاپے کے دوران ملزم محسن بیگ،ان کے بیٹے اور ملازمین نے ایف آئی ٹیم پر سیدھی فائرنگ کی، 2 افسران کو یرغمال بنا کر زدوکوب بھی کیا گیا۔ ملزم کے خلاف تھانہ مارگلہ میں کارروائی کی جارہی ہے۔