باغ آزاد کشمیر شہر کے قریب واقع اس پارک میں بچوں بڑوں اور ہر طبقے کے لوگوں کے لیے تفریح کے لیے جگہ موجود ہے ۔
ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جاتا رہا ہے کہ پارک میں آنے والے لوگوں پر ٹکٹ جارج کر کہ پارک کے نظام کو چلایا جائے گا ۔ اس مقصد کے لیے وہاں ٹکٹوں کے حصول کی باقاعدہ جگہ بھی بنائی گئی۔
ایرا کی طرف سے جب یہ پراجیکٹ باغ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سپرد کیا گیا تو یہ ادارہ اس کو چلانے اور اس سے خاطر خواہ ریونیو مہیا کرنے میں ناکام رہا ۔ یہاں تک کہ اس میں ایک چوکیدار کو بھی نہ رکھا جا سکا نتیجہ کے طور پر آج کروڑوں کی لاگت سے تعمیر ہونے والا پارک کھنڈرات بنتا جا ہے۔
زرائع کے مطابق ماضی میں باغ کے اندر کام کرنے والی ایک نجی کمپنی ایم ٹی بی سی نے اس لیز پر لینے کی خواہش ظاہر کی تاکہ ایسے بہتر آن میں چلایا جا سکے تاہم دونوں فریقوں کے درمیان معاہدہ طے نہ پا سکا۔ اس وقت پارک میں تعمیر کی گئی تمام ہی چیزیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہیں ۔ اگر ترقیاتی ادارہ باغ نے باغ پارک کے حق میں اقدامات نہ اٹھائے تو نہ صرف کروڑوں روپے کا نقصان ہو گا بلکہ باغ کے لوگ ایک بہترین تفریحی مقام کی سہولت سے محروم ہو جائیں گے۔
شہزاد خان معروف ریڈیو براڈ کاسٹر اور باغ آزاد کشمیر میں ڈیلی کشمیر لنک ڈاٹ کام کے نامہ نگار ہیں۔