چیف انجینئر برقیات تنویر حسین خان نے کہا ہے کہ بجلی کے بل ادا نہ کرنے والے علاقوں، بقایاجات رکھنے والے صارفین اور نادہندگان کے کنکشن منقطع کیئے جائیں۔
جب تک بقایاجات کی ادائیگی نہیں ہوتی کسی صورت کنکشن بحال نہ کیئے جائیں۔ ایسے علاقے جن میں بقایاجات زیادہ ہیں اور بجلی کے بل اور بقایاجات نہیں جمع کروائے جارہے ان علاقوں میں ٹرانسفارمر ز بند کیئے جائیں۔ بجلی استعمال کرنے کے بعد بل اور بقایاجات جمع نہ کرانے والوں سے کوئی رعائیت نہیں برتی جائے گی۔
عوام کو بجلی کی سہولیات فراہم کرنا اور گورنمنٹ کے لیئے ریونیو کی وصولی ہمارے اولین فرائض میں شامل ہے۔ آفیسران برقیات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف انجینئر برقیات نے کہا کہ رواں ماہ میں بجلی چوروں اور ناہندگان کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں کی جائیں۔
بلاتحقصیص کاروائی کے دوران کسی بھی بجلی چور اور نادہندہ سے رعائیت نہ برتی جائے۔ بغیر میٹر کے بجلی استعمال کرنے والوں کے کنکشن بھی فوراً بند کیئے جائیں اور قبل ازیں استعمال کی جانے والی بجلی کی ریکوری عمل میں لائی جائے۔
انہوں نے کہ کہ وزیر برقیات اور سیکرٹری برقیات کی ہدایت کے مطابق محکمانہ مفادکے لیئے ریونیو اور ترقیاتی اہداف کے بروقت حصول کویقینی بنایا جائے۔ آفیسران سٹاف کو فیلڈ میں حاضر کریں اور ان سے کام لیتے ہوئے روزانہ کی پراگرس معلوم کریں۔
چیف انجینئر برقیات نے کہا کہ فرائض میں غفلت ،لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف ایکشن لیں اور تحریری شکایات بھجیں۔ محکمہ کے پاس بجلی کے میٹر ز دستیاب ہیں۔ جن صارفین کے پاس میٹرز نہیں نئے میٹرز کے حصول کے لیئے ان کی راہ نمائی کی جائے اور طے شدہ سرکاری فیس جمع کرواتے ہوئے صارفین کو نئے میٹرز دیئے جائیں آفیسران میٹر ریڈرز کو پابند بنائیں کہ وہ ہر صارف کے بجلی کا بل اس کے گھے تک پہچائے