کتھیاڑہ کا رہائشی ذھنی طور پر معذور نوجوان لائن آف کنٹرول کراس کر گیا۔
میرے بیٹے کی واپسی کو یقینی بنایاجائے۔ والد کی صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعظم آزادکشمیر اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل۔
تفصیلات کے مطابق ہجیرہ کے نواحی گاؤں کتھیاڑہ کا رہائشی ذیشان سعید ولد محمد سعید جو گذشتہ دو سال سے دماغی عارضے میں مبتلا تھا لائن آف کنٹرول کراس کر کے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوگیا ہے۔ ذیشان سعید کے والد محمد سعید نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس کا بیٹا ذیشان سعید جس کی عمر تقریباً 22 سال ہے کا دماغی توازن گذشتہ دو سال سے خراب ہے جس کے علاج معالجے پر وہ لاکھوں روپے خرچ کرچکا ہے کو گذشتہ روز دن کے3بجے تقریباً شیل پٹرول پمپ کے قریب سے مداپور والی ویگن پر سوا ر ہوتے ہوئے دیکھاگیا۔
اس کے بعد شام گئے پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے اسے فون پر اطلاع ملی کہ اس کا بیٹا بٹل سیکٹر کے علاقہ ناطر سے لائن آف کنٹرول کراس کر گیا ہے جس کے بعد پورے خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے اور پورا خاندان سخت ذھنی اضطراب میں مبتلا ہے۔
محمد سعید نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہاکہ اس کے بیٹے کے بارے میں ابھی تک کوئی خبر نہیں ملی کہ وہ کہاں ہے اور کس حال میں ہے۔ محمد سعید نے صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، صدر آزادکشمیر، وزیر اعظم آزادکشمیر، انسانی حقوق کی تنظیموں، عالمی ریڈ کراس سے اپیل کی ہے کہ اس کے بیٹے کی واپسی کے لئے تمام ممکنہ ذرائع بروئے کار لائیں جائیں اور اس کے بیٹی کی واپسی کو یقینی بنایاجائے اگر خدانخواستہ اس کے بیٹے کے ساتھ کوئی حادثہ ہوگیا تو وہ جیتے جی مرجائے گا۔