پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شوکت جاوید میر نے ایڈھاک ملازمین کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دیدی۔
جب اپنا حق چھین کے لینا پڑ جائے تو تحریکیں ہی نئے راستے بناتی ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت وفاق میں ہو یا آزاد کشمیر میں اس کا کام ہی روزگار اورلوگوں کے سروں سے چھت چھیننا ہے۔ پیپلزپارٹی نے روٹی کپڑا مکان کے نعرہ کو ہمیشہ عملی جامعہ پہنایا۔
سرکاری ملازمین سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد میں خوشحالی لائی۔ موجودہ حکمران صحت کی سہولیات چھین کر شہریوں کو بھکاری بنانے میں مصروف ہیں۔ جو حق دار تھے انھیں نااہل قرار دیا گیا ہے اور احساس پروگرام کے نام پر رشوت کا بازار گرم ہے۔
من پسند صرف پارٹی کارکنوں کو نوازا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز عوام رابطہ مہم کے دوران کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ شوکت جاوید میر نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے فارغ کئے جانے والے ایڈھاک ملازمین کے پاس سنہرا موقع ہے کہ وہ لانگ مارچ میں ایک فورم کی شکل میں شرکت کریں اور اپنا ایک کیمپ پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے قائم کریں جہاں سے اپنی آواز اعلی ایوانوں تک پہنچائیں۔
کتنے شرم کا مقام ہے کہ ایک سروس کی مدت کے مطابق عارضی ملازمت کرنے والا پکی ملازمت کے انتظار میں نوکری سے ہی فارغ کردیا گیا۔ ایسے افراد جو 15 سے 20 سال سے عارضی چند ہزار مقررہ تنخواہ پر اس امیدپر بھوک افلاس برداشت کرتے رہے کہ وہ مستقل ہو جائیں گے لیکن کالے قانون نے عام آدمی سمیت سرکاری ملازمین کا بھی جینا دوبھر کردیا ہے۔
پیپلزپارٹی تمام تر زیادتیوں کا حساب برابر کریگی۔ پیپلزپارٹی جمہوریت بہترین انتقام پر یقین رکھتی ہے اور قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفہ سیاست پر کاربند ہے۔ انھوں نے کہاکہ لانگ مارچ کا ہر دن حکمرانوں کے بلڈ پریشر کو بڑھانے میں معاون ثابت ہورہا ہے۔
حکمران اقتدار بچانے کے لئے روٹھے منانے پر آ چکے ہیں۔ ابھی کہیں یوٹرن آئیں گے لیکن اب یو ٹرن کسی کام نہیں آئیں گے۔ عمران حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ پاکستانی و کشمیری عوام بلاول بھٹو زرداری کاساتھ دیں ملک بچائیں۔ قوم بچائیں ، جئے بھٹو جئے بلاول زندہ باد ، پاکستان پائندہ باد۔
انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے حکمران بھی اپنے جانے کی تیاری رکھیں نیازی ٹولہ کے آخری ایام ہیں ۔