پونچھ ڈویژن کے اکثریتی علاقوں کو راولپنڈی اسلام آباد سے ملانے والی شاہرہ آزاد پتن کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے ڈیم کی نذر ہو کر ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہو گئی۔
کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے باعث دریائے جہلم کے روکے جانے کے باعث پانی کی سطح بلند ہونے سے پہلے سے موجود راستہ پہلے ہی زیر آب آ چکا ہے جبکہ متبادل براستہ بھی بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ختم ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈیم کی تعمیر کے باعث نئی بنائی جانے والی شاہرہ پر گزشتہ کئی برسوں سے کام جاری تھا اس کام کے دوران بھی لوگوں کو سفر کے دوران مشکلات کا سامنا رہا ۔ اب سلائیڈنگ کے باعث مزید مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔
یاد رہے کہ یہ شاہرہ پونچھ کی مصروف ترین شاہراہوں میں سے ایک ہے جو راولاکوٹ پلندری کہوٹہ اور باغ کے بھی جنوبی علاقوں کو راولپنڈی سے ملانے کے ساتھ ساتھ پونچھ کے خوبصورت سیاحتی مقامات بنجوسہ اور تولی پیر تک بھی رسائی مہیا ممکن بناتی ہے۔
ڈپٹی کمشنر پونچھ ممتاز کاظمی نے کشمیر لنک ڈاٹ کام سے گفتگو میں کہا کہ آزاد پتن سے روڈ پاکستان کی حدود میں ہیوی لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہوئی ہے جسکا متبادل راستہ بحال کرنے میں کم ازکم ایک ہفتے سے بھی زیادہ وقت درکار ہوگا۔
اس سوال کے جواب میں کہ ان علاقوں کے لوگ راولپنڈی اسلام آباد کے لیے کون سا راستہ استعمال کر سکیں گے تو ممتاز کاظمی کہتےہیں کہ اب ان علاقوں کے لوگوں کو ٹائیں ڈھلکوٹ کا روٹ استعمال کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ آج صبح ٹائیں ڈھلکوٹ روٹ بھی کچھ دیر کے لیے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند رہا تاہم بعد میں اسے کھول دیا گیا تھا اس ضمن میں ممتاز کاظمی کا کہنا ہے کہ تمام مشینری کو ٹائیں ڈھلکوٹ روٹ پر تیار رکھا گیا ہے تاکہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تعطل پیدا نہ ہو۔
شہزاد خان معروف ریڈیو براڈ کاسٹر اور باغ آزاد کشمیر میں ڈیلی کشمیر لنک ڈاٹ کام کے نامہ نگار ہیں۔