پیپلزپارٹی نے حکومت پر سندھ ہاؤس پر حملے کی تیاری کا الزام لگا دیا۔
پیپلزپارٹی ارکان اسمبلی نے کہا کسی رکن کونقصان پہنچا تو ذمہ دارحکومت ہو گی۔ سندھ ہاؤس میں رہائش پذیر پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے سندھ پولیس کی سکیورٹی مانگ لی ہے۔ عبدالقادر پٹیل، آغا رفیع اللہ، مہرین بھٹو اور دیگر ارکان اسمبلی نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ ہاوس پر حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت دہشت گردی کرنے پر تلی ہوئی ہے اور سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ایسی اطلاعات ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ اسلام آباد پولیس اور پی ٹی آئی کی ٹائیگر فورس حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ اگر سندھ ہاؤس یا اس کے اراکین کو کوئی نقصان پہنچا تو حکومت ذمہ دار ہوگی اور یہ قانون اور آئین کی خلاف ورزی کے مترادف ہوگا۔
پیپلز پارٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ انہوں نے حکومت سندھ سے درخواست کی تھی کہ انہیں سندھ ہاؤس میں رہائش فراہم کی جائے کیونکہ گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے والی جمیعت علمائے اسلام (ف) کی رضاکارانی فورس انصار الاسلام کے ارکان کو منتشر کرنے کے لیے اسلام آباد پولیس کی جانب سے کیے گئے آپریشن کے بعد وہ پارلیمنٹ لاجز میں محفوظ محسوس نہیں کر رہے۔
قانون سازوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے غیر قانونی طور پر چھاپے مارے اور لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، اس لیے انہوں نے سندھ پولیس سے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ یہ ان کا قانونی اور آئینی حق ہے۔