وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لئے اپوزیشن نے پلان اے کے ساتھ پلان بی بھی بنا لیا۔
پلان اے پر عملدرآمد جاری ہے جبکہ پلان بی پر تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کی صورت میں کیا جائے گا۔ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپنی تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لئے پلان اے میں فیصلہ کیا تھا کہ وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے ہٹایا جائے گا اور عمران خان پر مسلسل دبائو بڑھایا جاتا رہے گا۔
حکومتی اتحادی جماعتوں اور پی ٹی آئی ارکان کے ساتھ رابطے بھی اسی پلان کا حصہ تھے اور اپوزیشن ہر صورت میں حکومت پر نفسیاتی دبا ئوبرقرار رکھے گی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کی صورت میں پلان بی بھی بنا لیا ہے۔ جس پر عمل تحریک کی ناکامی کے بعد کیا جائے گا۔
پلان بی کے سلسلے میں تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کی صورت میں انتہائی کم وقت میں پھر اقدام اٹھایا جائے گا اور وزیراعظم پر اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے دبا ئوبڑھایا جائے گا۔ جبکہ پلان بی میں حکومتی منحرف ارکان کے استعفے دینے کا بھی آپشن رکھا گیا ہے۔اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کسی بھی صورت اپنے عہدے پر نہیں رہیں گے۔
تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کی صورت میں اعتماد کا ووٹ لینے کا قانون و آئینی طریق کار کے مطابق مطالبہ کیا جائے گا۔ صدر مملکت اور اسپیکر قومی اسمبلی کو تحریری طور پر اس معاملے پر آگاہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اپوزیشن کو عدم اعتماد میں کامیابی کے لئے 172ارکان پورے کرنے ہیں اور وزیراعظم کو بھی اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے 172کا ہندسہ پورا کرنا ہوگا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کو حالیہ صورتحال میں وزیراعظم کے مستعفی ہونے کی بھی امید ہے۔