عارضی جنگ بندی ختم، روسی فوج کی یوکرین میں کارروائیوں میں شدت۔ روسی فوج نے کیف کا محاصرہ کرلیا، مختلف علاقوں میں شیلنگ جاری ہے، ماریوپول میں بھی آرٹ اسکول کو نشانہ بنایا گیا۔
روسی فوج نے یوکرینی فوج کو ماریوپول میں شام 5 بجے تک ہتھیار ڈالنے کی ڈیڈلائن دے دی۔ یورپی رہنما پناہ گزینوں کی بڑی تعداد سے پریشان ہوگئے۔ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد روسی فوج کی یوکرین میں کارروائیوں میں تیزی آگئی۔ روسی فوج نے دارالحکومت کیف کا گھیرا ئوشروع کردیا۔
شہر کے مختلف علاقوں پر شیلنگ جاری ہے۔ کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ باغیوں کے شہر ڈونیٹسک سے روسی فوج کی مزید 12 کلومیٹر آگے پیش قدمی، تین نئے شہریوں سلاڈکوئے، نوکرین کا اور شاختر سکوئے کا بھی محاصرہ کرلیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روسی فوج نے ماریوپول میں ایک آرٹ اسکول کو راکٹ سے نشانہ بنایا۔ جس میں 400سے زائد یوکرینی پناہ لئے ہوئے تھے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ماریوپول میں لڑائی کے دوران روسی بحری بیڑے کا ڈپٹی کمانڈر کیپٹن آندرے پالی مارا گیا ہے۔ روسی فوج نے ماریوپول میں یوکرینی فوج کو ہتھیار ڈالنے کیلئے شام 5 بجے تک کی ڈیڈلائن دے دی ہے، روسی وزارت دفاع نے دعوی کیا ہے کہ ماریوپول میں 24گھنٹے کے دوران 60 یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔ روس نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ اس کی فوج نے یوکرین پر حملوں میں کروز اور ہائپر سونک میزائلوں کا بھی استعمال کیا ہے۔
یوکرین کے صدر نے روس کے خلاف اسرائیل سے مدد مانگ لی، اسرائیلی پارلیمنٹ سے ویڈیو خطاب میں زیلنسکی بولے، اسرائیل روس کے حملوں کو پسپا کرنے کے لئے میزائل ڈیفنس سسٹم فراہم کرے۔ دوسری طرف ترک وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس اوریوکرین میں معاہدہ ہو نے کے قریب ہے، چاوش اوغلو کے مطابق دونوں فریقین سابقہ پیش رفت سے پیچھے نہ ہٹیں تو جنگ بندی ہو سکتی ہے۔