وادی نیلم میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں اور بالائی وادی نیلم کے کئی علاقوں میں بہار اپنے مقررہ وقت سے کم از کم ایک سے ڈیڑھ ماہ قبل کی آ گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس سال برف کم پڑی اور بہار کا موسم جلد شروع ہو گیا۔ گریس ویلی میں گھروں کی تعمیر اور زرعی سرگرمیاں اپریل کے آخر تک شروع ہوتی تھیں مگر اس مرتبہ ایک ماہ قبل بھی یہ سرگرمیاں شروع ہو گئیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق ااس علاقے میں عموماً دس سے بارہ فٹ تک برف پڑتی ہے مگر اس سال یہ مقدار نصف سے بھی کم رہی اور اسی وجہ سے اس علاقے میں اب روزہ مرہ کے معمولات بحال ہو چکے ہیں جو عام طور پر اپریل کے آخر میں بحال ہوتے تھے۔ بہار کا موسم شروع ہوتے ہیں ان علاقوں میں گھروں کی تعمیر اور زرعی سرگرمیوں کا آغاز ہو جاتا ہے۔ باقی سالوں میں ایسا عام طور پر اپریل کے اختتام پر ہوتا تھا تاہم اس سال یہ سرگرمیاں مارچ کے درمیان میں ہی شروع ہو گئی ہیں۔
گریس ویلی کے گاوں جندر سیری میں ایک بزرگ شہری نے بتایا کہ” ‘لوگ اپنے کام کاج کرتے ہیں۔ برفانی علاقہ ہےبرف کا موسم ہے ابھی دو مہینے ہیں برف کے۔ بیساکھ (اپریل) کے آخر تک برف ہو تی ہے۔ اس کے بعد لوگ زمینداری کریں گئے۔ کوئی بساکھ میں کریں گے اورکچھ جیٹھ میں۔ موسم صاف ہو گیا ہوا ہے اس لحاظ سے اپنے کام شروع کر دیے ہیں۔’
وہ کہتے ہیں: ‘پہلے برف زیادہ پڑتی تھی۔ مکانوں کا کام شروع کرتے تھے بیساکھ میں۔ اس دفعہ موسم صاف ہے تو لوگوں نے پہلے ہی اپنے کام شروع کر دیئے ہیں۔ اس سال برف نہیں پڑی اب برف پڑتی بھی کم ہے۔ زمیں بیجائی کریں گئے جب اس کا وقت ہو گا۔ بیساکھ 20 کے زمینداری شروع ہوتی ہے جیٹھ آخر تک۔ زمیندار اپنی زمیندار کرتا دیہات علاقے میں۔’