پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کا دن قریب آتے ہی حکومت کی بوکھلاہٹ بڑھ گئی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عثمان بزدار سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں۔
عدم اعتماد کے ووٹ کا دن قریب آرہا ہے اور حکومت کی بوکھلاہٹ بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں۔ کچھ ماہ پہلے سب سے بہترین وزیراعلی جس کو کہا گیا اسی سے ہی استعفیٰ لے لیا گیا۔ عثمان بزدار کو یہ نہیں پتہ تھا کہ استعفیٰ وزیراعظم کو نہیں گورنر کو دینا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عثمان بزدار کی گاڑی پر جھنڈا نہیں تھا۔
ہمدردی ہے مگر ان کو کرپٹ حکومت کا حساب دینا ہوگا۔ وزیراعظم وفاقی وزرا کو ڈھونڈ رہے ہیں مگر وہ نہیں مل رہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بینظیرکے خلاف عدم اعتماد کیا تھا۔ ملک میں کو انتشارنہیں ہوا تھا۔ آئین کے احترام سے ملک میں جمہوریت چلتی ہے۔ آمریت اور فسطائیت انتشار پیدا کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزرا عوام کو انتشار پر اکسا رہے ہیں۔ آج ملک کے وزیر بول رہے ہیں کہ دارالحکومت پر حملہ آور ہوں۔ آپ میں ہمت ہے تو آرٹیکل 6 لگائیں۔ اس بات کو سنجیدگی سے لیں کہ کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی انتظامیہ سے گزارش ہے آپ اس ریاست کے ملازم ہیں۔
آپ وزیراعظم یا کابینہ کے ملازم نہیں ہیں۔ عمران خان عدم اعتماد کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس ملک کے آئینی وزیراعظم نہیں ہیں۔ آج جمہوریت ،پالیمان کا تقاضا ہے آپ تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کریں اورگھرجائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو مشورہ ہے کہ جمہوری وزیر اعظم کے طور پرعدم اعتماد کا سامنا کریں۔ کامیابی اور شکست جمہوریت کا حصہ ہے، وفاق کی حالت یہ ہے کہ کوئی وزیر نہیں ملتے، وہ وزیر جو تین تین پریس کانفرنس کرتے تھے آج نہیں ملتے۔