پا کستا ن تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے ہمیں نہیں پتاکہ آئی ایم ایف سے پیٹرول کے علا وہ حکو مت نے اور کیا، کیا چیزوں کا فیصلہ کیا ہے ،
عوام کے اوپر ابھی تو پیٹرول بم گرا ہے اور پتہ نہیں کتنے بم گر نے والے ہیں ۔میں کہو ں گا کہ سخت فیصلے نہیں ہمیں اچھے فیصلوں کی ضرورت ہے جس سے عوام کی زندگی کے اندر بہتری آئے ۔
مو جو دہ حکو مت پر اصل دبائو ان کی اپنی کارکردگی کا ہے ، عوام انہیں مسترد کرچکی ہے، دو تہائی پاکستان کہتا ہے کہ موجودہ حکومت جائز حکومت ہی نہیںہے، اصل دبائو ان کو وہ محسوس ہورہا ہے جو پاکستان کے عوام کا دبائو ہے اور وہ پاکستان تحریک انصاف کادبائو نہیں ۔
وزیر اعظم میاں محمد شہبا ز شریف کی طرف سے چھ دن بعد H-9میں جلسہ کر نے کی اجا زت دینے کی بات کرنا ان کی طرف سے کوئی فرا خدلی نہیں ہے ، یہ پا کستا ن کا آئین اور قانون کہتا ہے کہ ہر شہری کوپُرامن احتجا ج کا حق بھی ہے اور تحریک انصاف پُر امن ہونا چاہتی ہے اور چاہتی ہے بالکل پُرامن ما حول رہے ۔ہم سپریم کورٹ آف پاکستان کو یقین دہانی کروائیں گے
کہ ہم ایک دن بیٹھیں یا تین بیٹھیں ہمارا احتجاج پُرامن ہو گا اور سپریم کورٹ کی گائیڈلائنز کے مطابق ہو گا۔ ان خیا لا ت کا اظہار اسد عمر نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا ۔اسد عمر نے کہا کہ حکومت کی پوزیشن یہی ہے کہ آئندہ انتخابات 2023میں ہی ہوں گے اوریہ الگ بات ہے کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ کس سے بات کریں اور کس وقت بات کریں وہ بدلتی رہتی ہے،
اس میں اتنی بڑی خبر نہیں ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے موجودہ حکو مت چل نہیں رہی اور ملک کو نقصان بڑھتا چلا جا رہا ہے دو تہا ئی پا کستا ن اس حکو مت کو جا ئز حکو مت ہی نہیں ما نتا اور شہبا ز شریف بڑی مشکل سے یہاں پر پہنچے ہیں اپنے بھا ئی کے پیچھے پیچھے وہ سیا ست کرتے آرہے ہیں ان کو 25سال سے زائد عرصہ بعد وزیر اعظم بننے کا مو قع ملاہے اور ان کی خواہش تو یہی ہو گی کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے اس میں تعجب کی بات نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مو جو دہ حکو مت نے دو مہینے میں صرف ایک فیصلہ کیا ہے اور سخت فیصلے کی ضرورت نہیں، اچھے اور بر وقت فیصلے کی ضرورت ہے اور وہ فیصلے ہو نہیں رہے ، یہ تو آسان فیصلہ ہے کہ پیٹرول کی قیمت 30روپے بڑھا دی جا ئے اور عوام پر بو جھ ڈال دیا جا ئے ، اور مفتا ح اسما عیل کہتے تھے کہ ہم 137روپے سے زیا دہ ایک روپیہ بھی پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھا نے دیں گے
وہ 180روپے پر لے گئے اور ابھی خبر یہ ہے کہ کہ وہ مزید آگے لے کر جا ئینگے یہ تو انہو ں نے آسان راستہ اختیا ر کیا ۔ انہوںنے کہا کہ عمرا ن خا ن نے کہا کہ ہم پٹرول کی قیمت بھی نہیں بڑھنے دیں گے اور خسارہ بھی نہیں بڑھنے دیں گے ،
اگر دو ،دو مہینے کے اندر ایک فیصلہ ہو گا تو معیشت کا وہی حال ہو گا جو اس وقت ہم دیکھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں پتاکہ آئی ایم ایف سے پیٹرول کے علا وہ حکو مت نے اور کیا، کیا چیزوں کا فیصلہ کیا ہے ،
عوام کے اوپر ابھی تو پیٹرول بم گرا ہے اور پتہ نہیں کتنے بم گر نے والے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پا کستا ن کی معیشت کو چلا نے کے لئے اور پا کستا ن کی عوام کی معاشی ضروریا ت ہیں ان کے فیصلو ں کا تو ابھی انتظا ر ہی ہو رہا ہے ابھی تک تو ہمیں اس کے با رے میں کو ئی خبر نہیں ملی ہے اور میں کہو ں گا کہ سخت فیصلے نہیں ہمیں اچھے فیصلوں کی ضرورت ہے جس سے عوام کی زندگی کے اندر بہتری آئے ۔
اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے دورہ روس کے دوران میں بھی ان کے ساتھ موجود تھا، روس کے ڈپٹی وزیر اعظم کے ساتھ جو ہما ری ملاقات ہوئی اس تیل کی خریداری کے حوالے سے بات ہوئی اور وہیں پر یہ معاہدہ ہوا تھا کہ پا کستا ن واپس جا کر ایک خط لکھا جائے گا اور روسی حکام نے ہماری بہت حوصلہ افزائی کی تھی اور انہو ں نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ تو ا نا ئی کی جو مصنو عا ت ہیں جس میں گیس اور تیل ہیں اسکو بھی ہم سستی قیمت پر سپلائی کر نے کو تیا ر ہیں
اورروس نے کچھ اور مما لک جیسے بھا رت کو سستا تیل بیچا ہے اور انہو ںنے قیمتیں کم کر دی ہیں اور پا کستا ن نے 30روپے بڑھا دی ہے اس کی بنیا دی وجہ کہ اس کو روس سے سستا تیل ملا ہے ۔ہمارے روس کے دورے کے تھوڑی دیر بعد ہی تحریک عدم اعتماد کا تماشا شروع ہو گیا تھا اور حکومت بدل گئی تھی اور ہماری روس کے ساتھ تیل کی خریداری کے حوالے سے پوری ٹرانزیکشن نہیں ہو سکی۔
اسد عمر نے کہا کہ یہ ہمیں نہیں پتا کہ اگلے چھ دن میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہو سکتا ہے کہ نہیں ہو سکتا، اس پر بڑی چہ مگو ئیا ں ہوئی ہیں کہ کوئی یقین دہانی کروائی گئی ہے، ایسی کو ئی با ت نہیں ہے لیکن اگر نہیں ہو تا تو عمرا ن خا ن بڑی تفصیل سے اپنا فیصلہ سنا بھی چکے ہیں وہ ایک ایسے لیڈر ہیں جو پا کستا ن اور پا کستا نیوں کا درد رکھتے ہیں ،
چا ہئے وہ سویلین ہو ں، چا ہئے وہ شہری ہوں یا وردی والے پا کستا نی ہوں، پو لیس ہو یا فو ج ہو ،انہوںنے کہا ہے کہ پولیس بھی ہماری ہے، فوج بھی ہماری ہے اورعوام بھی ہماری ہے
اور وہ تصادم کو بچا نے کی کو شش کر رہے ہیں اور آخری وقت تک ان کی کوشش یہی رہے گی۔
اسد عمر نے کہا کہ میں 25مئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے رپورٹ تیار کروا رہا ہوں جو عمران خا ن کو پیش کروں گا، 25مئی کے لانگ مارچ میں سب پارٹی رہنمائوں کی کارکردگی یکساں نہیں تھی، کچھ لو گو ں نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی اور کچھ لو گو ں نے اطمینان بخش کا رکر دگی نہیں دکھا ئی۔AS