عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ کتاب منظر عام پر آئے گی تو پتہ چل جائے گا اس میں کس کس کا ذکر ہے
وسیم اکرم عمران خان کے قریبی دوست ہیں کتاب میں ان کا ذکر ہوسکتا ہے، انیلہ خواجہ کا کتاب میں ذکر کیا ہے کیونکہ وہ پی ٹی آئی میں بڑا عہدہ رکھتی ہیں، میں نے کتاب اس لئے لکھی کہ میں وہ نہ کہوں جو لوگ چاہتے ہیں کہ میں کہوں، مجھ سے کتاب شائع ہونے کے بعد سوال پوچھے جائیں، کتاب میں اپنی کہانی لکھی ہے، میں نے بحیثیت بیٹی، ماں، صحافی، بیوی اورسوشل ایکٹیوسٹ جو دیکھا وہ لکھا ہے، کتاب میں عوامی اور ملکی مفاد کی باتیں لکھی ہیں، میں نے وہ باتیں لکھی ہیں جس سے معلوم ہوتاہے کہ میرٹ پر کہاں سمجھوتہ کیا گیا، کتاب میں میاں بیوی کے نجی معاملات کے بارے میں باتیں نہیں ہیں، ایسی کوئی بات نہیں جو میاں بیوی کا اعتماد کھودینے والی ہو، میں نے کوئی ایسی نجی بات نہیں لکھی جس سے مجھے رنجش یا تکلیف ہو، میں نے نظریاتی اختلاف کے بارے میں لکھا ہے،پی ٹی آئی کاشکریہ ادا کرتی ہوں انہوں نے میری کتاب کی اتنی پبلسٹی کردی کہ مجھے پی آر کمپنی ہائر نہیں کرنی پڑی،معلومات کا حصول اور قوانین سے آگاہی ہونا اچھی بات ہے۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے شاہزیب خانزادہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریحام خان کی کتاب چوری نہیں کی ہے، مجھے خوشی ہے ریحام خان نے کتاب کے مواد کی تردید نہیں کی، میں چاہتا ہوں ریحام خان کتاب شائع کریں ہماری طرف سے کوئی کتاب لیک نہیں کرے گا، ریحام خان جیسے ہی کتاب شائع کریں گی ہم لندن میں ان کیخلاف عدالتوں میں جائیں گے جس کے نوٹس انہیں مل چکے ہیں، ریحام خان چوری اور ہیکنگ کا جو الزام لگارہی ہیں ایسا نہیں ہوا، انہیں اپنا ای میل ایڈریس ہیک ہونے کے الزام کا ثبوت پیش کرنا پڑے گا، ریحام خان نے اپنی مرضی سے جس شخص کو مسودہ ای میل کیا تھا اس نے لیک کیا ہے، میں اس کا نام نہیں بتاسکتا مگر ریحام خان کو پتا ہے انہوں نے کس کو ای میل میں مسودہ بھیجا تھا۔ ریحام خان نے احسن اقبال کو جو میل کی تھی اسے نوٹس میں تسلیم کر لیا ہے۔سابق کپتان وسیم اکرم نے شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ بھی دنیا میں ہوتے ہیں جو ایسی گھٹیا سوچ رکھتے ہیں جو پیسہ بنانے کے لیے جو بندہ دنیا میں نہیں ہے اس پر ایسے گھٹیا الزام لگا سکتے ہیں میرے بیٹے بڑے ہیں ایک اٹھارہ سال کا ہے وہ کیا سوچیں گے انہوں نے کہا کہ میں اس کے آخر تک جاؤں گا چاہے وہ امریکا ہو چاہے وہ پاکستان ہو میں سچ ان سے نکلوا کر رہوں گاریحام خان نے مزید کہا کہ برطانیہ میں عدلیہ جس طرح کام کرتی ہے اس کیلئے کچھ لوازمات کو پورا کرنا پڑتا ہے، نوٹس بھیجا جاتا ہے تو پھر چینلز پر نہیں چلایا جاتا ہے، نوٹس بھجوانے کا مقصد مجھے ڈرانا، دھمکانا اور خاموش کرنے کی کوشش ہے، اگست 2017ء سے حمزہ علی عباسی مجھے ای میلز بھیج کر ہراساں کررہا ہے، ایک دکان میں شاپنگ کے دوران حسین حقانی مجھے ملے ، انہوں نے میرے پیچھے نجی تفتیش کار لگایا ہوا ہے جس نے اس ملاقات کی تصاویر لیں ۔ ریحام خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ میری کتاب سے خوفزدہ نظر آرہے ہیں، کتاب میں کیا لکھا ہے کیا نہیں لکھااس بارے میں نہیں بتاؤں گی، حمزہ عباسی اور دیگر چار لوگوں کے پاس کتاب آئی ہے تو میری طرف سے نہیں بھیجی گئی، میری ایسی کوئی ٹیم نہیں جس سے انہیں میری کتاب مل جائے، اگر ان کے پاس میری کتاب کا مسودہ ہے تو وہ چوری ہے اور غیرقانونی طور پر ان کے پاس آیا ہے، اس وقت میری کتاب سے متعلق معلومات حمزہ عباسی کے ذریعہ آرہی ہیں، حمزہ عباسی اب عدالت میں جواب دیں، میری کتاب ابھی شائع نہیں ہوئی نہ کتاب شائع ہونے کی تاریخ دی ہے، الزام لگانے والے جواب دیں ان کے پاس میری کتاب کہاں سے آئی، میں نے کتاب فروری میں مکمل کرلی تھی، یہ اپنے وکیل کے ذریعہ قوانین کے تحت مانگتے تو ہم دیدیتے۔ریحام خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرح گمراہ نہیں کہ بغیر وکیل سے مشورہ کیے بغیر بیان دوں، اگر مجھے عدالت میں لے کر جائیں گے تو وکیل کے مشورے سے جواب دوں گی۔ ریحام خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو ثبوت کے بغیر الزام لگانے کی عادت بدلنا پڑے گی، حمزہ عباسی کو بتانا پڑے گا کہ ان کے پاس لیکس کہاں سے اور کیسے آئی، میں کسی سے اپنی کتاب شیئر کرتی تو قانونی طریقے سے کرتی، میں نے جن لوگوں سے کتاب شیئر کی انہوں نے لیک نہیں کی، جس آرکے ٹیم کی بات کی جارہی ہے ان میں سے کسی نے کتاب نہ دیکھی ، نہ سنی اور نہ پڑھی ہےریحام خان نے کس منہ سے انیلہ کو چیف آف حرم قرار دیا ہے جو پاکستان کی بہتری کیلئے کام کرنے لندن چھوڑ کر پاکستان آئی، انہوں نے عظمیٰ کاردار اور عندلیب عباس پر بدفعلی کا الزام لگایا کیا ان کے پاس ثبوت ہیں، عمران خان نے مجھے کتاب کا معاملہ اٹھانے کیلئے نہیں کہا، یہ میرا اپنا ذاتی آئیڈیا ہے۔
Load/Hide Comments