امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ گوگل ہر وقت اپنے صارفین کے لوکیشن ڈیٹا کو جمع کر رہا ہوتا ہے اور دن بھر ٹریک کرنے کے ساتھ ساتھ گھر کا پتا اور دیگر مقامات کو بھی یاد رکھتا ہے جہاں صارفین دن بھر میں جاتے ہیں۔ بیشتر صارفین گوگل لوکیشن ہسٹری آپشن کو بند کرنے کے بعد یہ سمجھتے ہیں کہ کمپنی اب نقل و حرکت کی ٹریکنگ نہیں کر سکتی جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ گوگل یہ ٹریکنگ اپنی سروسز مثلا گوگل میپس ، ویدر اپڈیٹ اور براؤزرز کے ذریعے کرتا ہے۔صارفین چاہیں تو گوگل کو اپنی ٹریکنگ سے مکمل طور پر روک سکتے ہیں اس کے لیے مائی ایکٹیویٹی ڈاٹ گوگل ڈاٹ کام پر بائیں جانب موجود ایکٹیویٹی کنٹرول سیکشن میں جانا ہوگا اور وہاں سے ایکٹیویٹی کو مکمل طور پر ٹرن آف کرنا ہوگا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments