اسلام آباد: امریکا اور پاکستان کے درمیان دفتر خارجہ میں وزرائے خارجہ سطح پر مذاکرات ختم ہوگئے۔وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا دورانیہ 40 منٹ تھا۔امریکی وفد میں امریکی فوج کے جنرل جوزف ڈنفورڈ اور افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی مشیر زلمے خلیل زاد بھی شامل تھے۔اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ کا طیارہ آج دوپہر جب نور خان ایئر بیس پر اترا تو دفتر خارجہ کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔دوسری جانب امریکی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ الگ طیارے میں اسلام آباد پہنچے۔امریکی وزیر خارجہ کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کا بھی امکان ہے جب کہ وہ سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔پاکستان کے لیے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے خواہش کا اظہار کیا تھا کہ ‘افغانستان میں ثالثی کے لیے پاکستان امریکا کی مدد کرے’۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر پاکستان کا تعاون نہ ملا تو جو ہوگا وہ جنرل نکلسن اور جنرل ملر بتاچکے ہیں’۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments