اوٹاوہ…. مقامی تحقیقی ادارے چیو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر جیریمی والش اور انکے ساتھیوںنے بچوں کی عادات و اطوار کے اور انکی دماغی صلاحیتوں پر ہونے والے اثرات کے حوالے سے جو تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے اس میں ان سائنسدانوں اور ماہرین امور اطفال نے کہا ہے کہ اگر بچے زیادہ وقت ٹی وی، ٹیبلٹ اور موبائل فون پر لگائیں گے تو انکا کند ذہن ہونا یقینی ہے۔ تعلیمی کارکردگی ناقص ہوجائیگی اور وہ خود غبی کہلانے لگیں گے۔ ڈاکٹر جیریمی والش کا کہناہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ والدین اپنے بچوں کی اس قسم کی سرگرمیوں پر نظررکھیں اور انہیں صرف 2گھنٹے سے زیادہ ان چیزوں پر صرف نہ کرنے دیں۔ متوازن دماغ اوررویئے کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ پوری شخصیت متوازن رہے۔ تجربے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ 8سے11سال کی عمر کے بچے اگر ٹی وی پر زیادہ وقت صرف کرتے ہیں تو وہ کند ذہن ہوکر رہ جاتے ہیں۔ کند ذہنی کی بڑی وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ ایسی فضول دلچسپیوں میں مبتلا رہنے کی وجہ سے یہ بچے پوری نیند بھی نہیں لے پاتے جبکہ بچوں کی صحت کیلئے نیند بیحد ضروری ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments