بینکنگ کورٹ نے اومنی گروپ کے اکاؤنٹس سے متعلق سپریم کورٹ سے رائے مانگ لی

کراچی: بینکنگ کورٹ نے اومنی گروپ کے 19 اکاؤنٹس بحال کرنے سے متعلق درخواست پر حتمی فیصلے کے لیے سپریم کورٹ سے رائے مانگ لی۔کراچی کی بینکنگ کورٹ نے اومنی گروپ کی 19 اکاؤنٹس منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس کے بعد عدالت نے اکاؤنٹس بحال کرنے یا اسے منجمد رکھنے سے متعلق اپنا فیصلہ سپریم کورٹ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ماتحت عدالتوں کو اومنی گروپ کے اکاؤنٹس سے متعلق کسی بھی قسم کا فیصلہ کرنے سے قبل آگاہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔اس لیے بینکنگ کورٹ نے اکاؤنٹس بحالی یا منجمد سے متعلق حتمی فیصلے کے لیے سپریم کورٹ سے رائے مانگ لی۔بینکنگ کورٹ نے سپریم کورٹ کے اگلے حکم تک اومنی گروپ کی اکاؤنٹس بحالی سے متعلق درخواست نہ سننے کا فیصلہ کیا ہے۔اومنی گروپ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گروپ کے 19 اداروں کے بینک اکاوئنٹس منجمد کر دیے جس سے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں مشکلات ہیں اس لیے اکاؤنٹس بحال کیے جائیں۔یاد رہے کہ اومنی گروپ پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور اس کیس میں گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کے صاحبزادوں کے علاوہ نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی گرفتار ہیں۔مذکورہ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سے بھی تفتیش کی جارہی ہے، انور مجید سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی بھی سمجھے جاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں