اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وزارتِ خزانہ سے گزشتہ دس برسوں میں لیے گئے قرضے کے اخراجات کی تفصیلات طلب کرلیں۔وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں معاشی صورت حال کی بہتری کے اقدامات اور آئی ایم ایف سےرجوع کرنے کی حکمت عملی پر کابینہ کو اعتماد میں لیے جانے کا امکان ہے۔اجلاس میں کرپٹ عناصر اور منی لانڈرنگ کے جرائم کی نشاندہی سے متعلق ‘وسل بلور’ کا مسودہ قانون پیش کیے جانے کا بھی امکان ہے۔اجلاس کے دوران بعض افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے یا نکالنے سے متعلق بھی غور ہوگا اور اس حوالے سے متعلق پالیسی پر وزارت داخلہ بریفنگ دے گی۔وفاقی کابینہ چیئرمین نجکاری، چیئرمین پی آئی اے اور چیئرمین پاکستان بیت المال کی تقرری کی منظوری بھی دے گی جبکہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی تقرری کے رولز میں ترامیم منظوری کے لیے پیش ہوں گی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یوریا کھاد درآمد کے لیے پیپرا رولز 35 میں نرمی کی سمری پیش کی جائے گی، جبکہ عطیہ کی جانے والی گاڑیوں کے لیے انکم ٹیکس اور سیلز کے آئی آر او میں چھوٹ کی سمری بھی پیش کیے جانے کاامکان ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments