اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اپنے وفد کے ہمراہ چین کے 5 روزہ دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران دو طرفہ تعاون کے 15 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔اگرچہ چین سے امدادی پیکج کا فوری اعلان نہ ہوسکا، لیکن اس حوالے سے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔وزیراعظم عمران خان 5 روزہ دورے پر یکم نومبر کو چین پہنچے تھے، جو وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد عمران خان کا چین کا پہلا دورہ تھا۔اس دورے میں وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، صنعتی پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال بھی چین گئے تھے۔وطن واپسی پر سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم کی قیادت میں دورہ چین سےواپسی پر وہ پُر اعتماد ہیں’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘پاکستان اور چین آہنی دوست ہیں، جو ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئیں گے اور تعاون اور باہمی مفاد کی پالیسیوں سے نئی نسل کے لیے راہیں کھلیں گی’۔دوسری جانب وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ چین سے مالیاتی پیکج کے اعداد و شمار ابھی مفروضوں پر مبنی ہیں۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چین سے مالیاتی پیکج کی بات ہوئی ہے جس میں امدادی پیکج پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم چین سے تعلقات کو قرض یا امداد سے نکال کر تجارت پر لے جانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے ہمارا سارا زور صنعت، تجارت اور زراعت کے شعبوں پر ہے’۔سی پیک کے حوالے سے چین کے تحفظات پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ‘مغربی میڈیا پاک-چین تعلقات خراب کرنے کے لیے غلط خبریں پھیلا رہا ہے’۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments