انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں یوم سیاہ اورمکمل ہڑتال

سری نگر انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر پیر کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں یوم سیاہ منایا گیا اورمکمل ہڑتال کی گئی ۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف تمام کاروبار زندگی معطل رہا۔ تمام ضلع صدر مقامات پر دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کا سلسلہ معطل رہا،مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ہڑتال کی اپیل کی تھی ۔ ہڑتال کا مقصدانسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر عالمی برادری کی توجہ بھارتی فوج کی طرف سے وادی میں بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کرانا ہے۔ آزادی پسند قیادت نے سرینگر میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیں اور بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اپنی ریاستی دہشتگردی بند کرے۔انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر پیر کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے کئی شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ ،حریت کانفرنس اور عوامی مجلس نے بالترتیب زینہ کدل ،نوشہرہ اور ملہ باغ میںوادی میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں ۔ پولیس کی سخت قدغنوں، چھاپہ ماریوں ،خوف و دہشت کا ماحول بپا کرنے کی کاروائیوں کے باوجود لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین زینہ کدل سرینگر میں جمع ہوئے اور زندگی کے دوسرے کئی شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں جن میں خواتین بھی شامل تھیں ،کے ہمراہ شمع و مشعل بردار احتجاجی مظاہرے منعقد کئے۔ کشمیر میںجاری جبر و تشدد کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے مظاہرین نے آزادی اور قربانیاں دینے والوں کے حق میں نعرے بازی کی ۔اس دوران پٹھان پورہ بڈگام میں مشعل و شمع بردار احتجاج کیا گیا۔ اس دوران حریت کانفرنس ع اور عوامی مجلس عمل کے کارکنوںنے نوشہرہ ، ملہ باغ سرینگر میں موم بتیاں روشن کر کے احتجاج کیا ۔ احتجاج میں عام لوگوں کی ایک خاصی تعداد نے شرکت کی۔ حقوق انسانی کے عالمی دن کو یوم سیاہ کے طور منانے کیلئے ہڑتال کی اپیل کے پیش نظر بار ایسوسی ایشن کے تحت ضلع عدالت کمپلیکس بٹہ مالو میں منعقد ہونے والاسمینار ملتوی کیا گیا ہے ،جو اب 13دسمبر کو اِسی جگہ منعقد ہوگا۔بارایسوسی ایشن نے قیادت کی اپیل پر پیر کو کو عدالتوں کے کام کاج کابائیکاٹ کیا تاکہ فورسز کے ہاتھوں مجہ گنڈ جیسے واقعات میں معصوم کشمیریوں کی ہلاکتوں،انہیں معذوراور اندھا بنانے اور ان کی جائیداد کو تباہ کرنے کی کارروائیوں پراحتجاج درج کیاجائے۔بار نے کشمیر میں گزشتہ70سال سے ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں پر بین الاقوامی برادری سمیت اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل ودیگر انسانی حقوق اداروں سمیت اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل کی مجرمانہ خاموشی کی بھی مذمت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں