کشمیری قتل اور کشمیری شناخت پر حملہ ہوا ہے200 ملین ہندوستانی مسلمانوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔

انڈین ایڈمنسٹریٹو سروسز (آئی اے ایس) کا امتحان ٹاپ کرکے سول سروس حاصل کرنے والے کشمیر نوجوان مقبوضہ کشمیر کے سکریٹری سیاحت شاہ فیصل نے جموں وکشمیر میں بھارتی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف سرکاری ملازمت چھوڑ دی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے کنیڈی سکول سے فیلو شپ کے بعد مقبوضہ کشمیر واپس آنے والے ڈاکٹر شاہ فیصل محض 8سال بعدہی بیورو کریسی سے مستعفی ہوگئے ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرشاہ فیصل نے آج کہا کہ انہوں نے کشمیر میں کم نہ ہونے والی ہلاکتوں اور ہندوستانی مسلمانوں کو نظرانداز کئے جانے کے خلاف احتجاجا انڈین ایڈمنسٹریٹیو سرویس سے مستعفی ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں کم نہ ہونے والی ہلاکتوں اور اس سلسلہ میں بھارتی حکومت میں سنجیدگی کے فقدان اور تقریبا 200 ملین ہندوستانی مسلمانوں کو نظرانداز کرنے نیز انہیں دوسرے درجہ کے شہری بنانے، ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی شناخت پر حملوں اور عدم رواداری اور منافرت کے بڑھتے کلچر کے خلاف میں نے آئی اے ایس سرویس سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرکے اپنے مستقبل کے پروگرام کو عوام کے سامنے رکھیں گے۔۔انہوں نے اس امیدکااظہارکیاکہ بھارت میں حق گوئی کرنے والی آوازیں خاموش نہیں رہیں گی بلکہ وہ غلط کے خلاف بولتے رہیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں