میرواعظ کا ایک بار پھر بھارتی تحقیقاتی ادارے کے سامنے پیش ہونے سے انکار

نئی دہلی نہیں جا سکتا سری نگر میں تعاون کے لیے تیار ہوں۔میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق
مجھے خطرات درپیش ہیں خطرات کا ذکر 10 مارچ 2019 کو بھیجے گئے جواب میںکیا ہے

سری نگر حریت کانفرنس کانفرنس ( میرواعظ) کے چیرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے ایک بار پھر بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی ائے کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے ۔میرواعظ نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی ائے سے کہا ہے کہ وہ نئی دہلی نہیں جاسکتے ۔ سری نگر میں تعاون کے لیے تیار ہیں۔حریت کانفرنس کانفرنس ( میرواعظ) کے ترجمان نے کہا ہے کہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے این آئی ائے کا 14 مارچ2019 کا سمن 15 مارچ2019 کو وصول کیا تھا انہیں 18 مارچ2019 کو دہلی طلب ہیڈ کواٹر طلب کیا گیا تھا۔ میرواعظ نے اپنے وکیل کے زریعے سمن کا جواب این آئی ائے کو بھیج دیا ہے۔ میرواعظ نے کہا ہے کہ این آئی ائے اپنا کام دہلی کے بجائے سرینگر میں انجام دے کیونکہ دہلی میں رہتے ہوئے مجھے خطرات درپیش ہیں ۔ خطرات کا ذکر 10 مارچ 2019 کو بھیجے گئے جواب میںکیا ہے۔ وہ خطرات اور خدشات بدستور قائم ہیں۔میرواعظ کے وکیل نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اس سے قبل بھی سرینگر میں این آئی ائے نے کئی افراد سے سرینگر میں سوال جواب کئے ہیں اور یہی طریقہ کار میرے موکل کے ساتھ کیوں نہیں کیا جاسکتا؟،اس سے قبل جب میرواعظ کے نام این آئی اے کی طرف سے نوٹس جاری کیاگیا تو وادی بھر میں لوگوں نے اس کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے اور کہا کہ میرواعظ نہ صرف کشمیری عوام کے سیاسی رہنما ہیں بلکہ وہ ایک اعلی دینی منصب بھی رکھتے ہیں ، عوامی حلقوں نے کہا حکومت کی طرف سے اب جبکہ انکی سیکورٹی ہٹائی گئی تو موصوف کیلئے دہلی جانا کسی بھی طور مناسب نہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں