نئی دہلی ۔۔نئی دہلی کے ہسپتال میں داخل محمد یاسین ملک نے بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا

نئی دہلی  نئی دہلی کے ہسپتال میں داخل جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک نے بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔تہاڑ جیل میں قید محمد یاسین ملک کو طبیعت خراب ہونے پر نئی دہلی کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ محمد یاسین ملک دہلی کے رام منوہر لوہیا ہسپتال Manohar Lohia Hospital (RMLH) میں زیر علاج ہیں ۔ بارہ روز سے مسلسل بھوک ہڑتال سے ان کی حالت انتہائی ابتر ہوچکی ہے ۔ ہسپتال میں انہیں ایک بند کمرے میں رکھا گیا ہے بیڈ پر بھی انہیں ہتھکڑی سے باندھ کر رکھا گیا ہے۔پورے ہسپتال کو ایک پولیس گیریژن میں تبدیل کردیا گیا ہے۔کسی کو بھی یاسین ملک کے کمرے کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔لبریشن فرنٹ چیئرمین جو عرصہ دراز سے دل کے عارضے کا شکار ہیں ضروری جان بچانے والی ادویات بھی نہیں لے رہے ہیں جس سے ان کی زندگی کو سخت خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔وہ انتہائی کمزور ہوچکے ہیں اور انتہائی مشکل سے بات کرپارہے ہیں۔فیملی زرائع کے مطابق شام کسی مجسٹریٹ کو ہسپتال میں ان کے پاس لے جایا گیا تھا اور انہیں غالبا دوبارہ دہلی کے تہاڑ جیل شفٹ کیا جانے والا ہے۔ گزشتہ شام عدالتی احکامات کے تحت وکیل ایڈوکیٹ سمت کول کو یاسین ملک سے ملنے کی اجازت ملی ۔ سمیت کول (Sumeet Koul ) کے ساتھ ملاقات کی اجازت دی گئی ۔سمیت کول نے بتایا ہے کہ یاسین ملک کی حالت تشویش ناک ہے ۔ سری نگر میں پریس کانفرنس کے دوران یاسین ملک کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ یاسین ملک 10 اپریل سے بھوک ہڑتال پر تھے اور انہیں چند روز قبل اسپتال منتقل کیا گیا ،تاہم بھارتی حکومت نے اب اس حوالے سے آگاہ کیا ہے۔ یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ شوہر کی بیماری سے پریشان ہوں اور عیادت کے لیے شوہر کے پاس جانا چاہتی ہوں۔ کے پی آئی کے مطابق لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان اعلی محمد رفیق ڈار نے جموں کشمیر کے دونوں اطراف میں رہنے والے کشمیریوں نیز دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے محبوس قائد محمد یاسین ملک کی صحت یابی اور زندگی کیلئے دعاگو رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ آج ہمارے محبوب قائد بھارت کی حراست میں ہیں اور ظلم کے خلاف پچھلے گیارہ روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔ اسلئے ہماری قومی زمہ داری ہے کہ ہم اپنے قائد کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کھڑے ہوجائیں اور ان کی زندگی کی حفاظت کیلئے اپنے خالق حقیقی سے دعا کرتے رہیں۔ دریں اثنا رام منوہر لوہیا ہسپتال دہلی سے جاری اپنے ایک پیغام میں یاسین ملک نے کہا ہے کہ ہم آزادی کے عاشق ہیں اور اس مقدس مشن کیلئے عمر بھر جیلوں میں گزارنے، پھانسی کے پھندے کو مسکراتے ہوئے چومنے ،نیزتعذیب اور مصائب کا سامنا کرنے کیلئے ہمہ تن تیار رہتے ہیں۔ ہم مقدس مشن کیلئے مرنا تو جانتے ہیں لیکن بھارتی ریاست اور این آئی اے جیسے اسکے ذیلی اداروں کے غیر انسانی ، غیر قانونی، سفاک اور ہتک آمیز رویے کے سامنے سرنگوں ہونا ہمیں تسلیم نہیں۔ یاد رہے گزشتہ ماہ یاسین ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت سری نگر سے گرفتار کر کے جموں کے کوٹ بھلوال جیل بھیج دیا گیا تھا جہاں سے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ملک کو نئی دہلی کے تہاڑ جیل منتقل کر دیا تھا این آئی اے نے بھی ان کے خلاف جعلی مقدمہ درج کر رکھا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں