کیا آنے والے دور میں روبوٹس انسان کا متبادل ہو جائیں گے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس پر گزشتہ چند سالوں سے بحث ہورہی ہے تاہم ایمازون کے چیف روبوٹکس ٹیکنالوجسٹ نے اس کا جواب دے دیا ہے۔ایمازون کا شمار دنیا کے سب سے بڑے آن لائن اسٹور میں ہوتا ہے جہاں دنیا کی تقریباً ہر چیز ہی آرڈر کی جا سکتی ہے، جتنا بڑا یہ اسٹور آن لائن ہے اتنے ہی بڑے اس کے ویئر ہاؤسز بھی ہیں جن کا انتظام سنبھالنے کے لیے انسانوں کے ساتھ ساتھ روبوٹس کی ایک فوج بھی موجود ہے۔ایما زون کے ویئر ہاوسز میں ہمیشہ انسانی عملے کی ضرورت رہے گی، یہ کہنا ہے کمپنی کے چیف روبوٹک ٹیکنالوجسٹ ٹائی بریڈی کا۔انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو اپنے ایک انٹرویو میں ‘انسان بمقابلہ روبوٹ’ میں دونوں ہی کو اہم قرار دیا ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی 50 مختلف مقامات پر 2 لاکھ سے زائد ویئر ہاؤس روبوٹس کام کرتے ہیں۔ایمازون نے جدید ترین روبوٹکس میں ایک بھاری رقم لگا رکھی ہے اس کے باوجود ٹیکنالوجسٹ کا کہنا ہے کہ ہمارے ویئر ہاوسز کبھی بھی اس مقام پر نہیں پہنچ پائیں گے جہاں وہ مکمل طور پر خود کار ہو سکیں۔ان کا کہنا ہے کہ انسان اور مشین کو ایک ساتھ کام کرنا پڑے گا۔ضرروت دونوں ہی کی ہوگی۔ہمارے سامنے یہ چیلنج موجود ہے کہ ہم کتنے بہتر طریقے سے اپنی مشینیں بنائیں کہ وہ انسانی قابلیت تک پہنچ سکیں۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments