مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری،مزید چار کشمیری نوجوان شہید

ریاست میں لاک ڈاون سے لاکھوں کشمیری لوگ گھروں میں محصور ، روزمرہ اشیاء اور ادویات کی قلت ،کشمیری عوام کو سخت مشکلات کا سامنا
سرینگر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کی کورونا وائر س کے باوجود ریاستی دہشت گردی جاری ہے جنوبی کشمیر کے شوپیاں علاقے میں قابض فو ج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں چار کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیاجبکہ بھارتی فوج نے چار مجاہدین کو شہید کر نے کے علاوہ بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے ،علاقے میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے ،ریاست میں لاک ڈاون سے لاکھوں لوگ گھروں میں محصور ہیں اور کشمیری عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے،کے پی آئی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں جاری ہے، جنوبی کشمیر میںضلع شوپیاں کے علاقے میلاہورا میں قابض فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں نوجوانوں کو شہید کر دیا، ظالمانہ کارروائی کے خلاف کشمیریوں نے احتجاج کیا، بھارتی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور 2 جی انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی۔تاہم بھارتی فو ج نے چار مجاہدین کو شہید کرنے کا دعوی کیا ہے،پوولیس اور فوج نے چار عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عسکریت پسندوں کیخلاف گذشتہ رات شروع کیا گیا آپریشن جاری ہے۔یہ تصادم ضلع کے میلہ ہور نامی گاوں میں پیش آیا، پولیس کے مطابق سکیورٹی فورسز کو علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد علاقے کو سکیورٹی فورسز نے محاصرے میں لیا۔محاصرے کے دوران فورسز اہلکاروں اور مجاہدین کے مابین جھڑپ شروع ہو ئی جس میں چار عسکریت پسند مارے گئے، اس آپریشن میں 55آر آر کے فوجی اہلکار، سی آر پی ایف اور مقامی پولیس اہلکار حصہ لیا، پولیس کے مطابق مارے گئے چار عسکریت پسندوں میںپلوامہ کے بشار شاہ المعروف اسامہ، شوپیاں کے طارق بھٹ المعروف لقمان،پلوامہ کے وکیل ڈار امعروف عاصم اور بارہ مولا کے عزیر بھٹ ا لمعروف قاسم شامل ہیں جن کا تعلق انصار غزوہ الہند تنظیم سے تھا۔ قابض فوج نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا بھی دعو ی کیا، تصادم شروع ہوتے ہی ضلع میں انٹرنیٹ سروس کو معطل کردیا گیا، آخری اطلاع ملنے تک علاقے میں آپریشن جاری تھا،وادی میں جاری لاک ڈائون کے دوران ناک بندی،علاقہ بندی اور سڑکوں کی تار بندی جاری ہے، نقل و حرکت کے حوالے سے محدود علاقوں میں ڈرائون کیمروں سے نگرانی کی جارہی ہے،اور سختی کے ساتھ لاک ڈائون کو عملایا جا رہا ہے۔شہر کے مقابلے میں دیگر قصبوں، ضلع صدر مقامات اور دیگر دہی علاقوں میں کوئی نرمی نہیں دی جارہی ہے جس سے لاکھوں کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں لاک ڈاون سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے وادی میں روزمرہ اشیاء اور ادویات کی قلت بھی پید اہوگئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں