آزاد جموں و کشمیر میں حکام نے مذہبی سیاسی جماعت تحریک لبیک کی سیاسی سرگرمیوں اور الیکشن مہم پر پابندی عائد کر دی ہے-
محکمہ داخلہ کے سے جاری ایک مراسلے کے ذریعے آزاد کشمیر کے تینوں ڈویژنز کے کمشنرز کو ہدائیت کی ہے کہ اس جماعت کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
واضع رہے کہ رواں سال لاہور میں پر تشدد احتجاجی دھرنوں کے بعد پاکستان میں تحریک لبیک کو دہشت گرد جماعت قرار دے کر اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔
آزاد جموں و کشمیر الیکشن کمیشن کی فہرست کے مطابق یہ جماعت شمارہ نمبر 30پررجسٹرڈ ہے۔
25 جولائی کو ہونے والے آزاد جموں و کشمیر کے قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات کے لیے ٹی ایل پی نے 35 انتخابی حلقوں سے امیدوار نامزد کر رکھے ہیں اور اس جماعت کے لوگ کہیں کہیں سرگرم دکھائی دیتے.
آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ نے تینوں ڈویژنز کے کمشنرز اور ڈی آئی جیز کو ایک مراسلے کے ذریعے ہدایت کی ہے کہ اس تنظیم کی سیاسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ ‘اگر یہ لوگ سیاسی سرگرمیوں میں مصروف نظر آئیں تو ان کے خلاف ATA 2014 کے تحت کارروائی کی جائے۔’
حکم نامے کے آخر میں لکھا ہے : ”معاملہ اشد ضروری تصور ہو“
کشمیری صحافی فرحان خان نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ، ‘ یہ جماعت الیکشن کمیشن آف آزاد جموں و کشمیر میں رجسٹرڈ ہے۔ ایک رجسٹرڈ جماعت کو انتخابی سرگرمیوں سے روکنے کے لیے خفیہ مراسلہ جاری کرنا کئی طرح کے سوالات کو جنم دے گا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ، ‘اگر اس معاملے میں اسلام آباد کی پالیسی ہی ماننا تھی تو پہلے قانونی و آئینی راستہ اختیار کیا جاتا تاکہ پیچیدگی پیدا نہ ہو.’