نوازشریف سے ا فتخارگیلانی کی ملاقات باہمی امورپرتبادلہ خیال
سابق وزیر تعلیم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر اور مُسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے مرکزی رہنماء بیرسٹر افتخار علی گیلانی کی سابق وزیر اعظم پاکستان و قائد مُسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف سے ملاقات۔
باہمی دلچسپی کے اُمور زیر بحث،اس موقع پر سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار بھی موجود تھے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سابق وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار علی گیلانی کی قائد پاکستان میاں محمد نواز شریف سے لندن میں اُن کی رہائش گاہ پر ون ٹو ون ملاقات ہوئی جو ایک گھنٹے سے زائد کے دورانیے پر مشتمل تھی۔
ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف نے بیرسٹر افتخار گیلانی کو گزشتہ پانچ سال میں بہترین انداز میں محکمہ تعلیم چلانے، این ٹی ایس کا نفاذ کر کے میرٹ کی بالا دستی قائم کرنے اور محکمے کے اندر شاندار انتظامی اصلاحات قائم کرنے پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ مُسلم لیگ کی حکومت نے آزاد کشمیر کا ترقیاتی بجٹ دُگنا کیا جس کی وجہ سے ریاست جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی اور انفراسٹرکچر کا جال بچھا اور لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوا۔
مرکزی حکومت کی بھرپور حمایت ہونے کی وجہ سے آزاد حکومت نے تیرویں آئینی ترمیم جیسے تاریخ ساز مراحل طے کئے۔ مُسلم لیگی حکومت میں جاندار انداز میں مسئلہ کشمیر عالمی اُفق پر اجاگر ہوا اور وہ وقت تھا کہ دنیا میں ہر جگہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں مظاہرے ہو رہے تھے جو کہ پاکستان کی شاندار خارجہ پالیسی کا نتیجہ تھا۔
باہمی دلچسپی کے اُمور زیر بحث،اس موقع پر سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار بھی موجود تھے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سابق وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار علی گیلانی کی قائد پاکستان میاں محمد نواز شریف سے لندن میں اُن کی رہائش گاہ پر ون ٹو ون ملاقات ہوئی جو ایک گھنٹے سے زائد کے دورانیے پر مشتمل تھی۔
ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف نے بیرسٹر افتخار گیلانی کو گزشتہ پانچ سال میں بہترین انداز میں محکمہ تعلیم چلانے، این ٹی ایس کا نفاذ کر کے میرٹ کی بالا دستی قائم کرنے اور محکمے کے اندر شاندار انتظامی اصلاحات قائم کرنے پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ مُسلم لیگ کی حکومت نے آزاد کشمیر کا ترقیاتی بجٹ دُگنا کیا جس کی وجہ سے ریاست جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی اور انفراسٹرکچر کا جال بچھا اور لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوا۔
مرکزی حکومت کی بھرپور حمایت ہونے کی وجہ سے آزاد حکومت نے تیرویں آئینی ترمیم جیسے تاریخ ساز مراحل طے کئے۔ مُسلم لیگی حکومت میں جاندار انداز میں مسئلہ کشمیر عالمی اُفق پر اجاگر ہوا اور وہ وقت تھا کہ دنیا میں ہر جگہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں مظاہرے ہو رہے تھے جو کہ پاکستان کی شاندار خارجہ پالیسی کا نتیجہ تھا۔