مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں خرید و فروخت کا کلچر عمران نے پروان چڑھایاہے۔
اقوام متحدہ کی قراردادوں کو 74سال ہو گئے ہیں۔ کشمیر کے مسئلے کا کوئی حل نہیں نکلا، پاکستان اور ہندوستان دونوں اسٹیس کو برقرار رکھنے پرراضی نظر آتے ہیں۔ کشمیریوں کو کیوں مروا رہے ہیں۔ پاکستان کے عوام نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے لیکن عمران خان اپنے اُسی ایجنڈے پرکام کر رہے ہیں جس کا اظہارانہوںنے2015میں اپنے ایک انٹرویو میں ریاست جموں وکشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی بات کر کے کیا تھا۔
کشمیردو ممالک کے درمیان کوئی سرحدی، زمینی تنازعہ نہیں ہے یہ ریاستی عوام کے بنیادی حق خودارادیت کا مسئلہ ہے جس میں پرنسپل پارٹی اور متاثرہ فریق کشمیری عوام ہیں۔ جن کی مرضی اوررائے کے بغیر کوئی بھی حل قبول نہیں ہو گا۔ کشمیری لاکھوں جانوں کی قربانی دے چکے ہیں اور ہندوستان کے تمام تر ظالمانہ حربوں کے باجود کشمیریوں کی جدوجہد جاری ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، ڈائسپورہ کے پاس مقبوضہ جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال کے پیش نظر آیا ہوں، آپ بیرونی دنیا میں ہمارے سفیر ہیں۔
”رائے شماری”کے نقطے پریکجان ہو کر دنیا کے ایوانوں اور انسانی حقوق کے اداروں کا ضمیر جنجھوڑنے کے لیے نئی حکمت عملی سے کام کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ میں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما چوہدری جاویدقادراور شفیلڈ مسلم لیگ ن کے رہنمائوں ڈاکٹر جنید راجہ اور راجہ عتیق الرحمن کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان تقریبات سے پاکستان مسلم لیگ ن برطانیہ کے سیکرٹری جنرل راجہ محمد ادریس ، مسلم لیگ ن آزاد کشمیر برطانیہ کے صدر زبیر اقبال کیانی، سابق لارڈ میئر راجہ غضنفر خالق، تحریک حق خوداردیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین، مسلم لیگ ن کے مرکزی تنظیمی بورڈ کے چیئرمین فدا حسین کیانی، سینئر نائب صدر برطانیہ چوہدری محمد یونس چھچھیترویں، نوٹنگھم برانچ کے صدر راجہ عجائب خان، مسلم لیگ ن کے رہنما محمدالیاس چوہان ، راجہ جاویداقبال، مسلم لیگ ن نارتھ کے صدر راجہ پرویز، لیگی رہنما راجہ نزاکت بشیر اور دیگرز نے خطاب کیا۔
راجہ محمد فاروق حیدر خان نے تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی نظریں آزاد کشمیر اور ڈائسپورہ پر لگی ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کے رول کا تعین کرنا ہو گا تاکہ وہ ڈائسپورہ اور حریت کانفرنس کے ساتھ مل کر دنیا کے اندر ہندوستان کا ظالمانہ اور گھناونا چہرہ بے نقاب کرے اور مسئلہ کشمیر پر اپنا مقدمہ خود پیش کر سکے۔ دنیا میں ہماری بات سنی جائے گی کیونکہ متاثرہ فریق کشمیری عوام ہیں۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ گلگت و بلتستان ریاست جموں وکشمیر کا حصہ ہے ہمیں پاکستان کی حکومت کو بھی اس بات پر آمادہ کرنا ہو گا کہ وہ آزاد جموں وکشمیربشمول گلگت بلتستان کی حیثیت میں کسی قسم کی تبدیلی نہ لائے۔
پاکستان کا بڑا واضح موقف تھا کہ کشمیریوں کا حق خودارادیت بنیادی ایشو ہے لیکن عمران خان کی حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی سے دستبردار ہو چکی ہے۔ عمران حکومت نیا نقشہ بنا کر ہندوستان کی بساط پرکھیل رہی ہے۔ انہیں کشمیریوں کے ساتھ کوِ غرض نہیں، راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کے نوجوانوں کی سوچ خطرناک حد تک جا رہی ہے۔