Site icon روزنامہ کشمیر لنک

چڑہوئی:کنول مطلوب کے قاتل کونشان عبرت بنانے کیلئے ریلی

کنول مطلوب

چڑہوئی میں پرائیویٹ کالجزکے زیراہتمام کنول مطلوب کوانصاف کے لیے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

دن 10بجے سانحہ ڈڈیال کے مجرموں کو نشان عبرت بنانے والے مطالبے پر احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں ریڈفانڈیشن کالج چڑہوئی ،عروج ماڈل کالج چڑہوئی، میاں محمد بخش کالج چڑہوئی ،ضیاء القرآن کالج چڑہوئی ،الرازی سکولزچڑہوئی کے طلبا اور اساتذہ نے شرکت کی۔ اس احتجاج میں بڑی تعداد میں سکولوں کے طلبا نے شرکت کرکے اس احتجاج کو کامیاب بنایا۔ احتجاج میں طلبہ بلندآواز میں فلک شگاف نعرے لگاتے رہے کہ قاتل کو پھانسی دو ۔کنول کو انصاف دو ۔مقررین نے بھی مجرموں کو سخت سے سخت سزادینے کا مطالبہ کیا۔

یہ احتجاج کالج گرائونڈ چڑہوئی سے شروع ہوا اور پورے شہر کاچکر کاٹنے کے بعد بارہ دری چوک میں جلسے کی صورت اختیار کرگیا۔ احتجاجی جلسے میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض راجہ عتیق الرحمن نے سرانجام دئیے۔ ریڈفانڈیشن کالج چڑہوئی کے پرنسپل محبوب الحق چودھری نے کہا کہ کنول مطلوب ایک معصوم پھول تھا لیکن بے رحم سفاک ظالم نے اس پھول کیساتھ درندگی کا ایسا مظاہرہ کیا کہ زمین اور آسمان بھی کانپ اٹھے لیکن اس ظالم کو رحم نہ آیا۔ ایسے کئی واقعات دیکھنے اور سننے کو ملتے رہے لیکن آزاد کشمیر میں ایسا واقعہ ہونا کسی بڑے المیے سے کم نہیں۔

پروفیسرمحمد فیاض راجہ نے کہا کہ ہم لوگوں کے اندر سے غیرت ختم ہو گئی آئے روز اس طرح کے واقعات رونما ہو رہے ہیں مگر ہمیں کوئی فکر ہی نہیں آج کسی کی بہن بیٹی ہے کل ہماری بھی تو ہو سکتی ہے۔ پرنسپل ضیاالقرآن کالج چڑہوئی نے کہاکہ ایسے پر امن خطے میں آج بہت سے غیر ریاستی افراد مختلف شکلوں میں ادھر کا رخ کرچکے ہیں جن کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا یہاں تک کہ ایسے غیر ریاستی افراد سامان لے کر آزادکشمیر کے مختلف علاقوں اور دیہات کا رخ کرتے ہیں ۔ ستم ظریفی یہ دیکھنے میں آئی ہے کہ ان غیر ریاستی افراد کے استعمال میں آنے والی موٹرسائیکل بغیر نمبر پلیٹ اور قانونی دستاویزات کے ہوتی ہیںکنول مطلوب کیساتھ پیش آنے والاواقعہ آزادکشمیرمیں بسنے والے ہر گھر ہر بستی کیلئے خطرے کا الارم ہے کہ اب ہمارا خطہ بھی ظالم درندوں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔

انتظامیہ کی زبردست کارروائی پر قاتل پکڑ گیا اب عدلیہ کو چاہیے کہ وہ ایسے شخص کو نشان عبرت بنانے کیلئے فی الفور سخت اقدام اٹھائے تاکہ ایسے درندگی کے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔ تھانہ پولیس چڑہوئی کے اے ایس آئی شفقت علی،محمدخلیلIHC،محمدمطلوب،محمدیسین،محمدجمیل، محمدمہربان،احتجاجی ریلی کے ہمراہ چوکس گشت کرتے رہے۔ میاں محمد بخش پریس کلب کے سیکرٹری نشرواشاعت سردارعبدالقیوم سردار کبیرعنایت سابق صدرپریس کلب چڑہوئی،ساجدعزیزانصاری ،لالہ سرداریونس،سیدذوالفقارعلی شاہ کوریج کے فرائض انجام دیتے رہے۔

چڑہوئی کے صحافیوں نے احتجاجی ریلی کو بہترین کوریج دی جس پر احتجاجی ریلی کے شرکا نے شکریہ ادا کیا۔

Exit mobile version