سابق وزیر سیاحت طاہر کھوکھر کی ڈپٹی سپیکر ریاض گجر کی نا اہلی کے لیے دائررٹ پر سماعت 27دسمبرتک ملتوی۔
الیکشن ٹربیونل نے فریقین کو 27دسمبر کو طلب کر لیا۔ کیس کی سماعت الیکشن ٹربیونل کے جج راجہ طارق جاوید کررہے ہیں جبکہ طاہر کھوکھر کی جانب سے میر شرافت ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی سربراہی میں وکلاء کا پینل سماعت میں حصہ لے رہا ہے۔ آج ہونے والی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر کھوکھر نے کہا کہ دھاندلی زدہ ممبران ہی حکومت کو بلیک میل کررہے ہیں۔ اس دھاندلی کو روکنے کے لیے حکومت کو بھی اقدامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب جان کر خاموش رہنا مجرمانہ غفلت میں آتا ہے۔ ایک جانب حکومت میں غیر ریاستیوں کو لیکر تحریک شروع ہے دوسری جانب غیر ریاستیوں کو نوازنے والوں کو تحفظ دے رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاض گجر کی نا اہلی کے تمام ثبوت عدالت میں پیش کیے ہیں ،حق کی فتح یقینی ہے۔ بوگس اور غیر ریاستیوں کے ووٹوں سے آنے والے کسی صورت مہاجرین کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے حلقے میں ووٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے: ‘ میں پہلے بھی کہ چکا ہوں کہ اگر قانون کے مطابق حکومت اور الیکشن کمیشن تحقیقات کروائیں تو سب سامنے آجائے گا۔’ طاہر کھوکھر کا کہنا تھا کہ عدالت پر مکمل اعتماد ہے ہم حق کے لیے لڑتے رہیں گے۔ پہلے چور دروازے سے پی ٹی آئی اور پھر اسمبلی تک پہنچ جانے والوں کا قبر تک پیچھا کریں گے۔
طاہر کھوکھر نے کہا کہ لاہور میں جعلی ووٹ پول کروائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین اور متاثرین منگلا ڈیم کے حقوق پر شب خون مارنے والوں کے دن قریب آچکے ہیں۔ جعلی سٹیٹ سبجیکٹ بنا کر غیر کشمیریوں کو کشمیر بنا کر ان کے کوٹہ سمیت کشمیریت پر شب خون مارا ہے۔ کشمیری ان کو کبھی معاف نہیں کریں گے اور ان کو نشان عبرت بنائیں گے۔