وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ٹیکس نادہندگان تک پہنچ چکے ہیں، بس سوئچ آن کرنا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اب ہم نوٹس نہیں دیں گے، ٹیکس نادہندگان کو بتائیں گے کہ ان کی آمدنی کتنی ہے۔ بہتر ہوگا ہمارے پہنچنے سے پہلے خود ٹیکس جمع کرادیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ اگر وہ اس منصب پر رہے تو نہ صرف سب کو انکم ٹیکس بلکہ سیلز ٹیکس بھی دینا پڑےگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سہولت دیں گے لیکن ٹیکس تو دینا ہی پڑے گا، تالی دونوں ہاتھ سے بجتی ہے ،آپ ٹیکس دیں پھر حکومت کا احتساب کریں۔ شوکت ترین نے کہا کہ گڈز پر سیلز ٹیکس وفاق کا دائرہ اختیار ہے، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے،ٹیکس کی ادائیگی سے ہی ملک میں پائیدار ترقی ہوسکتی ہے ، ٹیکس کا نظام خود کار بنانے کیلئے آسانیاں پیدا کی ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ چند ہفتوں میں بغیر نوٹس کے ٹیکس نادہندگان کے پاس ایف بی آر پہنچ جائے گا، ٹیکس نا دہندگان کو کسی بھی صورت ہراساں نہیں کیا جائے گا، ٹیکسوں کو سادہ کرنے سے زیادہ ٹیکس ملتا ہے، جب کوئی ٹیکس ادا نہیں کرےگا تو ترقی کیسے کریں گے، بیرون ممالک اگر آپ ٹیکس نہیں دیتے تو آپ کا ووٹ نہیں ہوتا۔
شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان میں صرف 20 لاکھ لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں،اب یہ سسٹم تبدیل ہوگا، ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر شخص تک پہنچیں گے، اگر پھر بھی ٹیکس ادا نہیں کرتے تو قانونی کارروائی کریں گے، ہمارے پہنچنے سے پہلے آپ لوگ ٹیکس ادا کریں۔
شوکت ترین نے کہا کہ 22 کروڑ کی آبادی میں صرف 20 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں، ٹیکس نادہندگان تک پہنچ چکے ہیں بس سوئچ آن کرنا ہے ، ہمارے پہنچنے سے پہلے غیر رجسٹرڈ افراد ٹیکس دینا شروع کردیں۔