کالمسٹ، ناولسٹ، ڈرامہ نویس، افسانہ نگار اور سابق ایم این اے بشریٰ رحمان78برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
بشریٰ رحمان کا انتقال کورونا کے باعث ہوا۔ ان کے بیٹے نے والدہ کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ والدہ ایک عرصے سے بیمار بھی تھیں اور کورونا میں بھی مبتلا تھیں۔
بشری رحمان اگست 1944ء میں بہاولپور میں پیدا ہوئیں۔انہوں نے سیاسی سفر 1983 میں شروع کیا اور صوبائی اسمبلی پنجاب سے تین مرتبہ منتخب ہوئیں۔ مسلم لیگ ن کی نشست سے قومی اسمبلی کی رکن بھی رہیں ۔
مرحومہ نے پی ٹی وی اور پرائیویٹ پروڈکشن کے لئے ڈرامے بھی لکھے اور ماہیا نگاری کی صنف میں بھی طبع آزمائی کی۔ ان کے ناول اور ا فسانے خواتین میں بالخصوص بہت مقبول تھے۔ان کے افسانوں کے کئی مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ 2007ء میں انہیں صدارتی اعزاز ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بشریٰ رحمان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشریٰ رحمان اپنی منفرد اور اعلیٰ ادیبہ تھیں۔مرحومہ نے اپنے ادبی عہد میں کئی نسلوں کو متاثر کیا۔ ان کی ادبی خدمات تا دیر یاد رکھی جائیں گی