ہریام پل تو تعمیر نہ ہو سکا مگر کشتی رانوں نے موٹر سائیکلوں اور پیدل گزرنے والوں کیلئے منگلا ڈیم پر غیر قانونی پلی تعمیر کرتے ہوئے شہریوں کی جانیں خطرے میں ڈال دیا۔
انتظامیہ لمبی تان کر سو گئی حادثے کا خطرہ بڑھ گیا ناخوشگوار حادثے کا ذمہ دار کون ہو گا عوامی حلقوں کا مجسٹریٹ سے سوال؟تفصیلات کمطابق منگل ڈیم میں منگلا ڈیم میں پانی کم ہونے پر ڈیم کنارے موجود کشتی رانوں نے رٹھوعہ ہریام پل کے نیچے لکڑی کے پشتوں کی غیر قانونی پلی تعمیر کرتے ہوئے میرپور اور چکسواری،اسلام گڑھ،ڈڈیال،اسلام گڑھ،کوٹلی سمیت دیگر علاقوں میں جانے والے موٹر سائیکل سواروں اور راہگیروں کو لکڑی سے بنائی جانے والی پلی سے گزارنے کیلئے پیسے لینے لگے۔
جبکہ اس سے قبل بھی کشتی رانوں نے کشتیوں میں لوگوں کو سوار کر کے ڈیم عبور کروانا شروع کر دیا تھا مگر کشتی رانوں نے کشتی میں سوار افراد کیلئے لائف جیکٹ مہیا نہیں کی اب مزید کشی رانوں نے لکڑی کی غیر قانی پلی تعمیر کرلی جس سے حادثے کا خطرہ بڑھ گیا۔
عوامی حلقوں نے کہا کہ عارضی پلی کی تعمیر حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے کہ 20سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی رٹھوعہ ہریام پل تعمیر نہیں کیا جا سکا جبکہ عارضی پلی کی تعمیر کر کے کشتی رانوں نے ناخوشگوار حادثے کو دعوت دینا شروع کر دی ہے ان حلقوں نے کہا کہ اگر کوئی حادثہ ہو گیا تو ذمہ دار کون ہو گا مجسٹریٹ میرپور جواب دیں۔