مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ قیادت نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھارتی آئین کی دفعہ 35 اے کے مقدمے کی سماعت اگست کے آخری ہفتے تک موخر کردی ہے جب امرناتھ یاترا مکمل ہوجاتی ہے لہذا اس قانون میں کسی چھیڑ چھاڑ کے خلاف احتجاجی پروگرام جاری رہے گا۔ مشترکہ قیادت نے کہا ہے کہ مذکورہ کیس کی شنوائی صرف چند ہفتوں کیلئے موخر کرنے سے عدالت کے اداروں کا عندیہ ملتا ہے جس میں آر ایس ایس کی پشت پناہی والی ان درخواستوں کو سماعت کیلئے منظور کیا گیاہے اور یہ آر ایس ایس کا کشمیر سے متعلق جانا پہچانا ایجنڈا ہے۔ مشترکہ قیادت نے کہا ہے کہ وہ اس پورے معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور سماج کے تمام طبقوں بشمول تاجر برادری ، وکلا، ممبران سیول سوسائٹی، ٹرانسپوٹرز وغیرہ کیساتھ مشاورت کے بعد ایک متحدہ حکمت عملی واضح کرکے اس پر عمل کیا جائیگا۔ مشترکہ قیادت نے ریاست کے مختلف خطوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے جملہ عوام کے اس قانون کے بچائو کے خاطر مکمل اتحاد ، یکجہتی اور بلند حوصلے کے اظہار کی سراہنا کی ۔مستقل باشندگی کے قانون کو ختم کرنے کی شرارت آمیز کوشش کے پیچھے ریاست جموں کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو بسا کرکے یہاں کے آبدی کے تناسب بگاڑنے کا مقصد کار فرما ہے تاکہ اس تنازعہ کی ہیت و حیثیت کو تبدیل کیا جاسکے۔ مشترکہ قیادت نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام نے ایک زبان ہو کر نئی دہلی کو یہ واضح پیغام بھیجا ہے کہ وہ ان کیخلاف رچائی جارہی ان سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments