لاہور: ایڈیشنل آئی جی پنجاب نے ڈی پی او پاک پتن رضوان گوندل کے تبادلے کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی جس میں بتایا گیا ہےکہ آئی جی پنجاب اور آر پی او نے ڈی پی او پاک پتن کو خاور مانیکا کے ڈیرے پر جاکر معافی مانگنے کا نہیں کہا۔گزشتہ دنوں پنجاب حکومت نے ڈی پی او پاک پتن رضوان گوندل کا تبادلہ کیا تھا، ڈی پی او پر خاور مانیکا کی بیٹی سے مبینہ بدتمیزی کا الزام عائد کیا گیا ہے جب کہ ڈی پی او کا مؤقف ہے کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔چیف جسٹس پاکستان نے ڈی پی او کے تبادلے کا از خود نوٹس لیا تھا جس پر گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے رضوان گوندل کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا جب کہ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ اگر وزیراعلیٰ یا اس کے پاس بیٹھے شخص کے کہنے پر تبادلہ ہوا تو یہ درست نہیں، کسی وزیراعلیٰ کے لیے بھی آرٹیکل 62 ون ایف کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments