کرناہ سیکٹر میں تیسرے روز بھی آپریشن مزید 2جنگجواور فوجی اہلکار ہلاک، 3روز میں 5جنگجو جاں بحق

مقبوضہ کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ کے کر ناہ سیکٹر میں تیسرے روز بھی مفرور جنگجو ئوںکے خلاف آپریشن جاری رہا اور اس دوران تصادم آرائی میں مزید 2جنگجو جاں بحق ہونے کا فوج نے دعویٰ کیا ہے۔ اس طرح گزشتہ تین روز میں فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان مسلح تصادم میں جا ں بحق ہونے والے جنگجوئو ں کی تعداد 5 تک پہنچ گئی جبکہ دو روز قبل زخمی فوجی اہلکاراسپتال میں د م توڑ بیٹھا۔ ہفتہ کو کرناہ سیکٹر کے شمس بری پہاڑ پر ایگل پوسٹ کے متصل تعینات 20جاٹ اور4پیرا فوجی اہلکارو ں نے جنگجوئو ں کے ایک مسلح گروپ اس پار داخل ہوتے دیکھا۔فوج نے علاقہ کو فوری طور گھیرے میں لیکر جنگجوکے فرار ہونے والے راستو ں پر ناکے لگائے اور فوج کی مزید کمک طلب کر کے تلاشی کارروائی شروع کی۔ہفتہ کو 4پیرا کا ایک فوجی اہلکار لانس نائیک سندیپ سنگھ زخمی ہوگیا ،جو زخموں کی تاب نہ لاکر دم تو ڑ بیٹھا۔اس جھڑپ میں اتوار کی شام فوج نے 3جنگجوئو ں کو جا ں بحق کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور انہیں خدشہ تھا کہ علاقہ میں مزید جنگجو چھپے بیٹھے ہیں۔اتوار کی شام دیر گئے فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان گولیو ں کاتبادلہ جاری رہا اور 20جا ٹ کا فوجی اہلکار سپاہی سنیل زخمی ہوا۔فوجی ذرائع کا کہنا تھا کہ علاقہ میں جو جنگجو چھپے بیٹھے ہیں وہ فوج پر رک رک کر فائرنگ کر رہے ہیں اور رات کو جنگجو مخالف کارروائی معطل کی گئی۔ علی الصبح فوج نے دو بارہ جنگجوئو ں کی تلاش شروع کی اور دوپہرکے قریب طرفین کے درمیان دوبارہ جھڑپ شروع ہوئی جس میں مزید 2جنگجو جا ں بحق ہونے کا فوج نے دعویٰ کیا ہے۔ فوج کو خدشہ ہے علاقہ میںمزید چند ایک جنگجو چھپے بیٹھے ہیں جن کی تلا ش کے لئے ڈرون کیمروں کا استعمال کیا گیا ہے جبکہ علاقہ میں فوجی ہیلی کاپٹر کا گشت بھی دیکھا گیا۔ علاقہ میں فوجی آپریشن جاری تھا،دریں اثناء ہارون بومئی سوپور کے مغویہ درزی کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد کی گئی۔ انہیں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات نامعلوم اسلحہ برداروں نے گھر سے اغوا کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ نقاب پوش اسلحہ برداروں کا ایک گروپ پیشے سے درزی 45 سالہ مشتاق احمد میر ولد غلام رسول میر کے گھر میں داخل ہوا اور انہیں بندوق کی نوک پر اغوا کیا۔پولیس نے بتایا مشتاق احمد کی گولیوں سے چھلنی لاش پیر کی صبح لٹی شٹ نامی گاو ں میں ایک میوہ باغ سے برآمد کی گئی۔مقامی لوگوں نے لاش دیکھنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی۔ اس کے بعد پولیس کی ایک ٹیم نے موقع پرپہنچ کر لاش اپنی تحویل میں لی۔ مشتاق احمد کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پیشے کے لحاظ سے درزی تھا۔ پولیس نے اغوا اور قتل کے اس واقعہ کے لئے جنگجوو ں کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے ، علاوہ ازیں ترال میں جنگجوکی ہلاکت کے خلاف کو دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔ آری پل میں اتوار جھڑپ میںجاں بحق جنگجو کی ہلاکت کے خلاف ترال اور آری پل تحاصیل میں مکمل ہڑتال رہی جس دوران قصبے میں تمام سرکاری و غیر سرکاردفاتر، بنک اور تعلیمی ادارے مکمل بند رہے۔علاقے میں مکمل ہڑتال کے دوران سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہا۔مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہڑتال کے باوجود آری پل جھڑپ کی جگہ پہنچ گئے ،شمالی کشمیر کے سوپور میں گزشتہ رات فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے تناظر میں حکام نے یہاں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا جبکہ قصبے میں موبائل انٹر نیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کل رات اْس وقت ہوا ، جب فورسز نے تجر شریف سوپور کے نوپورہ علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع پانے پر اس علاقے کو محاصرے میں لیا اور سرچ آپریشن شروع کردیا۔اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ یہ سرچ آپریشن راشٹریہ رائفلز کی 22ویں بٹالین ، جموں کشمیر پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے ایک مشترکہ کارروائی میں کیا۔اطلاعات کے مطابق علاقے میں تلاشی کارروائیاں جاری ہیں اور فورسز کو شبہ ہے کہ جنگجو ابھی تک محاصرے کے اندر ہی موجود ہیں۔ چنانچہ حکام نے احتیاطی طور پر قصبے میں تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ موبائل انٹر نیٹ سروس بھی معطل کردی گئی

اپنا تبصرہ بھیجیں