10 کشمیریوں کے شہادت کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں تین روزہ ہڑتال شروع ہو گئی

سری نگر جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں 10 کشمیریوں کے شہادت کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں تین روزہ ہڑتال شروع ہو گئی ہے ہفتے کو ہڑتال سے مقبوضہ کشمیر بھر میں کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔ ہڑتال اتوار اور منگل کے روز بھی جاری رہے گی ۔ ہڑتال کی اپیل سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق او رمحمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ آزادی پسند قیادت نے کی ہے مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ حریت قیادت نے نہتے شہریوں کے قتل پر بھارتی فورسز کی شدید مذمت کی ہے۔مشترکہ آزادی پسند قیادت میں شامل کل جماعتی حریت کانفرنس ع کے سربراہ میر واعظ عمرفاروق نے تین روزہ ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کشمیری عوام سے کہا ہے کہ وہ کاروبار زندگی معطل کر کے بھارتی درندگی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرائیں انہوں نے اعلان کیا ہے کہ بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف 17 دسمبر کو سری نگر میں بادامی باغ کنٹونمنٹ کی طرف احتجاجی مارچ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو اپنی فورسز کے ہاتھوں مارڈلنے کا فیصلہ کر رکھا ہے ۔مشترکہ مزاحمتی قیادت اور عوام سوموار17دسمبر کو بادامی باغ فوجی کنٹونمنٹ کی طرف مارچ کریں گے اور بھارت سے کہیں گے کہ وہ ہمیں بار بار مارنے کے بجائے ایک ہی بار مارڈالے” اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم بند کرے، قتل کرنا ریاستی پالیسی بن گئی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایسی حرکتوں سے بغاوت اور نفرت کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ادھر کشمیر یونیورسٹی میں طالب علموں نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں فورسز کے ہاتھوں شہادتوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔طالب علم آزادی کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے۔اس سے قبل سوپور میں احتجاجی طالب علموں اور فورسز کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب ڈگری کالیج سوپور کے طالب علم شہادتوں کیخلاف احتجاج کرنے کیلئے سڑکوں پر نکل آئے۔اسی طرح کے احتجاجی مظاہروں کی اطلاع سرینگر کے امر سنگھ کالیج سے بھی موصول ہوئی ہیں جہاں احتجاجی طالب علموں اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں